حیدرآباد

بی جے پی ایودھیا کو انتخابی ہتھیار بنارہی ہے: رینوکاچودھری

رینوکا چودھری نے کہا کہ ہندوؤں کو اپنی طرز زندگی کے متعلق بی جے پی قائدین سے سیکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ رام کے درشن کے لئے بی جے پی سے اجازت لینا ضروری بھی نہیں ہے۔

حیدرآباد: سینئر کانگریس قائد سابق مرکزی وزیر رینوکاچودھری نے بی جے پی پرایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو انتخابی ہتھیار میں تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے ک ہا کہ ابھی رام مندر کے کام مکمل ہونا باقی ہیں مگر جلدبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 22جنوری کو رام کی مورتیوں کی تنصیب عمل میں لانے کا اعلان کیاگیا۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
ضلع کھمم ہمیشہ کانگریس کا گڑھ رہا اور رہے گا : رینوکا چودھری
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی اس حرکت کا شنکرآچاریوں اور مختلف مٹھوں سربراہان کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے۔ رینوکاچودھری نے کہا کہ اپنے شخصی مفادات کی تکمیل کیلئے بی جے پی کروڑوں ہندوؤں کے جذبات سے کھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو اپنی طرز زندگی کے متعلق بی جے پی قائدین سے سیکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ رام کے درشن کے لئے بی جے پی سے اجازت لینا ضروری بھی نہیں ہے۔ انہوں نے بی جے پی قائدین کی جانب سے رام کے درشن کیلئے دعوت نامہ کو کافی قراردئیے جانے پر برہمی ظاہرکرتے ہوئے کہا  کہ  ایسا کہنے کیلئے بی جے پی کو کس نے حق دیا ہے؟

ہندو عوام جب چاہے رام کے درشن کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ رام کی تعلیمات پرعمل کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا 22جنوری کو مورتیوں کی تنصیب کا پروگرام پارلیمنٹ انتخابات کو نظررکھتے ہوئے کیاگیا ہے اور یہ سب ووٹ بینک کی سیاست کا حصہ ہے۔

 ان انتخابات میں بی جے پی رام کے نام کوانتخابی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے مگر کانگریس اس کھیل کو جاری رکھنے نہیں دے گی۔ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہوگی اور سیکولرازم کا تحفظ کیاجائے گا۔