حیدرآباد

بی جے پی ایودھیا کو انتخابی ہتھیار بنارہی ہے: رینوکاچودھری

رینوکا چودھری نے کہا کہ ہندوؤں کو اپنی طرز زندگی کے متعلق بی جے پی قائدین سے سیکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ رام کے درشن کے لئے بی جے پی سے اجازت لینا ضروری بھی نہیں ہے۔

حیدرآباد: سینئر کانگریس قائد سابق مرکزی وزیر رینوکاچودھری نے بی جے پی پرایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو انتخابی ہتھیار میں تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے ک ہا کہ ابھی رام مندر کے کام مکمل ہونا باقی ہیں مگر جلدبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 22جنوری کو رام کی مورتیوں کی تنصیب عمل میں لانے کا اعلان کیاگیا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: جامعۃ المؤمنات میں شب قدر کی محفل، مولانا صابر پاشاہ قادری کے خطاب نے دل جیت لیے
ضلع کھمم ہمیشہ کانگریس کا گڑھ رہا اور رہے گا : رینوکا چودھری
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
جمعتہ الوداع: احساس اور عبادت کا دن – مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
رمضان المبارک میں صدقات، خیرات اور محاسبہ نفس: ایک روحانی سفرتحریر: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی اس حرکت کا شنکرآچاریوں اور مختلف مٹھوں سربراہان کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے۔ رینوکاچودھری نے کہا کہ اپنے شخصی مفادات کی تکمیل کیلئے بی جے پی کروڑوں ہندوؤں کے جذبات سے کھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو اپنی طرز زندگی کے متعلق بی جے پی قائدین سے سیکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ رام کے درشن کے لئے بی جے پی سے اجازت لینا ضروری بھی نہیں ہے۔ انہوں نے بی جے پی قائدین کی جانب سے رام کے درشن کیلئے دعوت نامہ کو کافی قراردئیے جانے پر برہمی ظاہرکرتے ہوئے کہا  کہ  ایسا کہنے کیلئے بی جے پی کو کس نے حق دیا ہے؟

ہندو عوام جب چاہے رام کے درشن کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ رام کی تعلیمات پرعمل کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا 22جنوری کو مورتیوں کی تنصیب کا پروگرام پارلیمنٹ انتخابات کو نظررکھتے ہوئے کیاگیا ہے اور یہ سب ووٹ بینک کی سیاست کا حصہ ہے۔

 ان انتخابات میں بی جے پی رام کے نام کوانتخابی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے مگر کانگریس اس کھیل کو جاری رکھنے نہیں دے گی۔ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہوگی اور سیکولرازم کا تحفظ کیاجائے گا۔