شمال مشرق

بی جے پی‘ آر ایس ایس نے تمام اداروں پر قبضہ کرلیا: راہول گاندھی

راہول گاندھی سے پوچھا گیا کہ وہ اپنے چچازاد بھائی و بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی سے ربط پیدا کریں گے۔ راہول گاندھی نے جواب دیا کہ ہماری آئیڈیالوجی میل نہیں کھاتی۔ میں آر ایس ایس دفتر کبھی بھی نہیں جاسکتا۔ آپ میرا گلا کاٹ دیں تب بھی میں وہاں نہیں جاؤں گا۔

ہوشیار پور(پنجاب): کانگریس قائد راہول گاندھی نے منگل کے دن بی جے پی اور آر ایس ایس پر اداروں پر قبضہ کرلینے اور الیکشن کمیشن و عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے یہ  اعلان بھی کیا کہ وہ آر ایس ایس کے دفتر کبھی بھی نہیں جائیں گے چاہے کوئی ان کا گلا ہی کیوں نہ کاٹ دے۔

متعلقہ خبریں
15 فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر جھوٹا الزام : پی چدمبرم
الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابی ووٹنگ کے اختتام پر ووٹروں کا شکریہ ادا کیا
تلنگانہ کے چند میڈیکل کالجوں پر ای ڈی کے بیک وقت دھاؤے
21 سابق ججوں کا چیف جسٹس چندر چوڑ کومکتوب
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا

 ان سے پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ اپنے چچازاد بھائی و بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی سے ربط پیدا کریں گے۔ راہول گاندھی نے جواب دیا کہ ہماری آئیڈیالوجی میل نہیں کھاتی۔ میں آر ایس ایس دفتر کبھی بھی نہیں جاسکتا۔ آپ میرا گلا کاٹ دیں تب بھی میں وہاں نہیں جاؤں گا۔

 میرے خاندان کی ایک آئیڈیالوجی ہے‘ ایک سوچ ہے۔ وہ بھارت جوڑو یاترا کے حاشیہ پر ہوشیارپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں ورون سے مل سکتا ہوں‘ اسے گلے لگاسکتا ہوں لیکن ان لوگوں کی آئیڈیالوجی قبول نہیں کرسکتا۔ یہ ناممکن ہے۔

انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر اداروں کو کنٹرول میں لے لینے کا الزام عائد کیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ تمام اداروں پر دباؤ ہے۔ پریس(صحافت) پر دباؤ ہے۔ بیوروکریسی(دفتر شاہی) پر دباؤ ہے‘ الیکشن کمیشن دباؤ میں ہے‘ عدلیہ پر بھی دباؤ ہے۔

یہ ایک سیاسی جماعت اور دوسری سیاسی جماعت کی لڑائی نہیں ہے۔ یہ اب اداروں کے مابین لڑائی ہے۔ ایک عنصر الکٹرانک ووٹنگ مشین ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں اب نارمل جمہوری عمل نہیں ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پوری طرح واضح ہوگیا ہے کہ معاشی تنگی‘ بے روزگاری اور بڑھتی مہنگائی بی جے پی کو بڑا دھکا پہنچائیں گے۔ورون گاندھی کے تعلق سے راہول گاندھی نے جو بات کہی وہ اس قیاس آرائی کے بیچ ہوئی ہے کہ اپنی پارٹی پر آئے دن تنقید کرنے والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ‘ کانگریس میں شامل ہوسکتے ہیں۔

 ایک سوال پر کانگریس قائد نے کہا کہ ورون بی جے پی میں ہے‘ اگر وہ یاترا میں آتا ہے تو اسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھگوا جماعت اس پر اعتراض کرسکتی ہے۔

 راہول گاندھی نے جن کی بھارت جوڑو یاترا پنجاب سے گزررہی ہے‘ ریاست کی عام آدمی پارٹی حکومت پر طنز کیا اور کہا کہ پنجاب کو پنجاب سے چلانا چاہئے‘ دہلی سے نہیں۔ یہ تاریخی حقیقت ہے کہ دہلی سے چلایا گیا تو پنجاب کے عوام اسے قبول نہیں کریں گے۔

 منگل کے دن بھارت جوڑو یاترا میں ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور اس نے راہول گاندھی کے گلے لگنے کی کوشش کی۔ کانگریس قائد نے اسے سیکوریٹی چوک نہیں مانا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ نہیں آپ لوگ اسے سیکوریٹی چوک کیوں کہہ رہے ہیں۔

میرے خیال میں سیکوریٹی والوں نے اس کی جانچ کی تھی۔ وہ کچھ زیادہ ہی پرجوش تھا۔ یاترا میں کافی جوش ہے۔ کئی لوگ زیادہ جوش میں آجاتے ہیں۔ پہلے ایسا کئی بار ہوچکا ہے۔

میں اسے سیکوریٹی چوک نہیں مانتا۔ راہول گاندھی کے گلے لگنے تیز سے بڑھ رہے شخص کو صدر پنجاب پردیش کانگریس امریندر سنگھ راجہ وارنگ نے روک دیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس بی ایس ڈھلون نے کہا کہ سیکوریٹی میں کوئی نقص نہیں پایا گیا۔

a3w
a3w