سوشیل میڈیا

’’سنسکاری‘‘ نام ہے تو اتفاق، عبدل ہو تو۔۔۔؟ انڈیگو ایمرجنسی ڈور معاملہ پر اسد اویسی کی کھری کھری

تیجسوی سوریا، بنگلورو ساؤتھ حلقہ کا نہ صرف ایم پی ہے بلکہ بی جے پی یووا مورچہ کا قومی صدر بھی ہے۔ وہ ہمیشہ مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتا رہتا ہے۔ اس کی ٹویٹر ٹائم لائن اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

حیدرآباد: ایک مسافر کی جانب سے انڈیگو ایئر لائن کے ہوائی جہاز کا ایمرجنسی ایگزٹ ڈور کھولنے کے واقعہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی نے اس حقیقت کی نشاندہی کی کہ اس واقعہ کو ‘حادثاتی’ اس لئے قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اس معاملہ میں ’’بااثر اور بڑے لوگ‘‘ ملوث ہیں۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
اسد الدین اویسی نے گھر گھر پہنچ کر عوام سے ملاقات (ویڈیو)
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
اکبرالدین اویسی مجلس کے فلورلیڈر مقرر

عینی شاہدین کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ انڈیگو ایئر لائن کے طیارہ کا ایمرجنسی ڈور کھولنے والا مسافر کوئی اور نہیں بلکہ بنگلورو ساؤتھ کا بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ تھا جس کے بعد صدر مجلس اسد الدین اویسی نے یہ کہتے ہوئے تیجسوی سوریہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ اگر کسی شخص کا نام ‘سنسکاری’ ہے تو یہ ایک حادثاتی واقعہ ہے اور اگر نام عبدل ہے تو پھر آسمان ہی حد ہے۔

ان کے کہنے کا مطلب اگر کوئی مسلمان مسافر اس طرح کی کوئی حرکت کرتا تو بی جے پی آئی ٹی سیل کو ایک موقع مل جاتا کہ وہ اس مسافر کے تعلقات کسی دہشت گرد تنظیم سے ثابت کرنے میں لگ جاتے۔

اسد اویسی نے ایک ٹویٹ کرکے کہا کہ سنسکاری نام والے بااثر شخص کی جانب سے یہ حرکت کی گئی جس پر ایئر لائن نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئی کارروائی کی ہے۔

تیجسوی سوریا، بنگلورو ساؤتھ حلقہ کا نہ صرف ایم پی ہے بلکہ بی جے پی یووا مورچہ کا قومی صدر بھی ہے۔ وہ ہمیشہ مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتا رہتا ہے۔ اس کی ٹویٹر ٹائم لائن اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ایمرجنسی ڈور کا واقعہ 10 دسمبر کو پیش آیا تھا لیکن اس وقت انڈیگو کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔

چینائی ہوائی اڈے کے حکام اور سیول ایوی ایشن کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) کے حکام نے تصدیق کی کہ طیارہ کا ایمرجنسی ڈور ایک مسافر نے کھولا تھا، لیکن ڈی جی سی اے نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا وہ مسافر بنگلورو ساؤتھ کا بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ تھا۔

عینی شاہدین اب دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ تیجسوی سوریہ ہی تھا جس نے ایمرجنسی ایگزٹ اس وقت کھولا جب کیبن کا عملہ پرواز سے قبل مسافروں کو طیارے کے اندر حفاظتی پروٹوکول کے بارے میں بریفنگ دے رہا تھا۔

ایک مسافر نے بتایا کہ وہ (تیجسوی سوریہ) اسے غور سے سن رہا تھا اور اس کے چند منٹ بعد اس نے لیور کھینچ دیا جس کے نتیجے میں ایمرجنسی ایگزٹ کھل گیا۔ فوری طور پر ہم سب کو طیارہ سے اتار کر بس میں بٹھا دیا گیا۔

تیجسوی سوریہ کی اس حرکت کا علم ہوتے ہی سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔

کامیڈین کنال کامرا، جن پر انڈیگو نے "ناقابل قبول رویے” کی وجہ سے چھ ماہ کے لئے پابندی عائد کر دی تھی، اس واقعے کا نوٹس لینے والے اولین لوگوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کرکے کہا کہ10 دسمبر 2022 کو انڈیگو کی پرواز میں کیا ہوا، یہ ہنوز ایک معمہ بنا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید لکھا "ایمرجنسی ایگزٹ ڈور کھول دیا گیا۔ ایک بااثر شخص ملوث تھا اس لئے ڈی جی سی اے کو اطلاع نہیں دی گئی۔ معافی نامہ لکھا گیا MP @ Tejasvi_Surya تریچی میں تھے اور اس فلائٹ میں بھی”، کامرا نے 10 دسمبر کو تریچی میں ہوئی تیجسوی سوریہ کی ریالی کی ایک تصویر کے ساتھ یہ ٹویٹ کیا۔