حیدرآباد

مسلمانوں کیلئے 10فیصد ریزرویشن بی جے پی کبھی قبول نہیں کرے گی: رام چندر راؤ کا بیان

انہوں نے کہا کہ بی جے پی پوری ریاست میں اپنی بنیاد کو مسلسل بڑھا رہی ہے۔ریونتھ ریڈی حکومت کو مزید نشانہ بناتے ہوئے، ریاستی بی جے پی سربراہ نے پوچھا کہ انہوں نے پچھلے 19 مہینوں کے دوران بی سی کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کیا؟۔

حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کے صدر این رام چندر راؤ، جو ریاست کے ”گھر گھر بی جے پی” کے دورے پر ہیں، نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ بی سی برادریوں کو دھوکہ دینے کے لیے ”دھوکہ دہی کے حربے” استعمال کر رہی ہے۔ وہ پیڈا پلی میں خطاب کررہے تھے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

رامچندر راؤ نے کہا کہ بی جے پی نے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں کانگریس حکومت کی طرف سے پیش کردہ 42 فیصدریزرویشن بل کی غیر مشروط طور پر حمایت کی تھی، لیکن اب، کانگریس پارٹی مسلمانوں کو 42فیصد میں سے 10 فیصدریزرویشن دینے کی کوشش کر رہی ہے، جسے بی جے پی قبول نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ”بی جے پی نے ہمیشہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی مخالفت کی ہے۔

” انہوں نے مزید کہا کہ اگر 10 فیصدمسلمانوں کو جاتا ہے تو ”اصل بی سی اپنے حقوق سے محروم ہو جائیں گے اور انہیں صرف 32فیصد ریزرویشن ملے گا۔”انہوں نے یہ بھی کہا کہ تلنگانہ کے لوگ اب بی آر ایس کے ”بدعنوان حکمرانی” اور کانگریس کے ”عوام دشمن طرز حکمرانی” کے تجربے کی وجہ سے بی جے پی کو موقع دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی پوری ریاست میں اپنی بنیاد کو مسلسل بڑھا رہی ہے۔ریونتھ ریڈی حکومت کو مزید نشانہ بناتے ہوئے، ریاستی بی جے پی سربراہ نے پوچھا کہ انہوں نے پچھلے 19 مہینوں کے دوران بی سی کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کیا؟۔

راؤ نے چیف منسٹر ریڈی پر جنتر منتر پر احتجاج منظم کرکے دہلی میں ڈرامہ رچانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی حکومت بی سی کو 42فیصد ریزرویشن دینے میں ناکام ہو رہی ہے اور اس ناکامی کا سہرا مرکزی حکومت پر ڈالنا چاہتی ہے۔