حیدرآباد

شان اقدس ﷺ میں گستاخی ناقابل برداشت، نرسنگھانند کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ – بی آر ایس وفد کی ڈی جی پی سے نمائندگی

حیدرآباد: سابق وزیر داخلہ و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس، محمد محمود علی کی قیادت میں آج ایک وفد نے ڈی جی پی ڈاکٹر جتیندر سے ملاقات کی اور نرسنگھانند کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر وفد نے ایک تحریری یادداشت بھی پیش کی جس میں نرسنگھانند کی جانب سے حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی گئی۔

متعلقہ خبریں
ہم موسیٰ پراجکٹ کے متاثرین کی مدد کریں گے: ہریش راؤ
جمعیۃ علماء ہند ضلع جگتیال کا گستاخ رسول نرسنگھانند کی فوری گرفتاری کا مطالبہ
چیف منسٹر کی وارننگ کے بعد بی آر ایس سوشل میڈیا قائدین کی تشویش میں اضافہ
حکومت کی انہدامی کارروائی، پارٹی، متاثرین کو مفت قانونی امداد فراہم کرے گی: ہریش راؤ
بی آر ایس کے کئی ایم ایل ایز، کانگریس کے ربط میں: ایم ہنمنت راؤ

وفد نے اپنی یادداشت میں کہا کہ نرسنگھانند کا بیان نہایت اشتعال انگیز اور توہین آمیز ہے، جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن و امان کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں کثرت میں وحدت کی مثال قائم ہے اور یہاں کسی بھی مذہب یا مذہبی شخصیت کی توہین کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

وفد نے ڈی جی پی سے مطالبہ کیا کہ نرسنگھانند کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی کی جائے، کیونکہ اس کے گستاخانہ بیانات سے سماج میں اضطراب اور بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نرسنگھانند کی زہر افشانی سے مسلمانوں میں شدید ناراضگی اور برہمی پائی جاتی ہے، اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے جامع تحقیقات کی جائیں۔

اس موقع پر محمد محمود علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے نرسنگھانند کی دوبارہ گستاخی پر سخت الفاظ میں مذمت کی اور پولیس سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

وفد میں مقیت چنداں، محمد سلیم (سابق صدرنشین وقف بورڈ)، خواجہ بدرالدین، ارشد نواب، محمد عبدالباسط، اے ایم اے معید خان، اور دیگر شامل تھے۔