تلنگانہ

جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ

ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کے ذریعہ شروع کیے گئے سماجی، اقتصادی، جامع کاسٹ سروے کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کی کسی بھی کوشش میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کے ذریعہ شروع کیے گئے سماجی، اقتصادی، جامع کاسٹ سروے کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کی کسی بھی کوشش میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
کانگریس ورکرس، کاسٹ سروے کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائیں: صدر ٹی پی سی سی
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ
نرمل میں 2 روزہ ضلعی سطح کے انسپائر و سائنس ایگزیبیشن کا اختتام

ڈی سریدھر بابو نے نئے سروے کی ضرورت پر سوال اٹھارہے بی آر ایس قائدین پر تنقید کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ سابقہ خاندانی سروے سے ڈیٹا سابق حکومت کی ضروریات کے مطابق اکٹھا کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سماجی، معاشی، تعلیمی اور ذات پر مبنی سروے نے بی آر ایس اور بی جے پی کو بے چین کردیا ہے، جس سے کمزور طبقات کے لیے ’انصاف‘ کو یقینی بنانے کے لیے ان کی ’ہچکچاہٹ‘ کا پردہ فاش ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2021 کی مردم شماری ختم ہو چکی ہے، بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت نے مردم شماری کے مکمل ہونے کے باوجود حقیقی اعداد و شمار جاری کرنے تین سال سے زیادہ تاخیر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی سروے کا مقصد سماجی انصاف، سیاسی نمائندگی اور پسماندہ گروہوں کی مالی مدد کو مزید بہتر بنانا ہے۔

انہوں نے بی آر ایس اور بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ وہ سروے کے خلاف اپنی مخالفت کو واضح کریں اور جھوٹ پھیلانے سے باز آ جائیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ تمام اہل گروپوں کو فوائد فراہم کرنے میں کردار ادا کریں اور سروے کو مکمل کرنے میں تعاون کریں۔