دریائے کرشنا میں نہانے کے دوران لاپتہ بچوں کی لاشیں برآمد
واضح رہے کہ وجئے واڑہ سے تعلق رکھنے والے طلبا کا گروپ جن کی عمر13تا17سال کے درمیان ہے، نہانے کے لئے دریا گیا تھا۔ ابتدا میں یہ طلبا دریا کے کنارے تھے تاہم جیسے ہی وہ گہرے پانی میں گئے، غرق ہوگئے۔
حیدرآباد: آندھراپردیش کے ضلع کرشنا میں جمعہ کو دریائے کرشنا میں نہانے کے دوران لاپتہ 5 طلبا کی لاشیں آج دوپہر برآمد کرلی گئیں۔ یہ طلبا جمعہ کے روز نہانے کے لئے دریا میں اترے تھے تاہم غرقاب ہوگئے۔
قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب تلاش کا کام ہفتہ کی صبح بھی جاری رہا۔ عہدیداروں نے بتایا تھا کہ اب تک دو طلبا کی لاشوں کا پتہ چلایاگیا ہے جبکہ بقیہ تین کی تلاش کا کام جاری ہے۔
این ڈی آرایف کی جانب سے ماہی گیروں اور غوطہ خوروں کی مدد سے یہ تلاشی مہم شروع کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ وجئے واڑہ سے تعلق رکھنے والے طلبا کا گروپ جن کی عمر13تا17سال کے درمیان بتائی گئی ہے، نہانے کے لئے دریا گیا تھا۔ ابتدا میں یہ طلبا دریا کے کنارے تھے تاہم جیسے ہی وہ گہرے پانی میں گئے، غرق ہوگئے۔
ایک طالب علم جو دریا کے کنارے بیٹھا تھا، نے مدد کے لئے چیخ وپکار کی۔ بعض ماہی گیروں نے وہاں پہنچ کر ایک طالب علم کو بچایا جبکہ دوسرا طالب علم تیراکی کے ذریعہ محفوظ طورپر کنارے پر آنے میں کامیاب رہا۔
اس بات کی اطلاع ملنے پر پولیس وہاں پہنچی جس نے ریونیواور دیگر محکمہ جات کی مدد سے بچاؤ آپریشن شروع کیا۔
بعد ازاں این ڈی آرایف کی مدد بھی لی گئی اور 14سالہ گُناسیکھر اور 15سالہ کامیش کی لاشیں جمعہ کی رات نکالی گئیں جبکہ ہفتہ کی صبح تلاشی کا کام دوبارہ شروع کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ان طلبا کا تعلق مختلف اسکولس سے ہے اور وہ آپس میں دوست بتائے جاتے ہیں۔