احمدآباد ایرنڈیا حادثہ کی ابتدائی رپورٹ جاری
احمدآباد۔ لندن ایرانڈیا کی پرواز اے آئی 171 کے حادثہ(12 جون) کی فائنل رپورٹ آنے میں تقریباً ایک سال لگے گا تاہم ایرکرافٹ ایکسیڈنٹ انوسٹیگیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی ابتدائی رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ طیارہ کے دونوں انجن ایک ساتھ بند ہوگئے تھے۔
نئی دہلی (آئی اے این ایس) احمدآباد۔ لندن ایرانڈیا کی پرواز اے آئی 171 کے حادثہ(12 جون) کی فائنل رپورٹ آنے میں تقریباً ایک سال لگے گا تاہم ایرکرافٹ ایکسیڈنٹ انوسٹیگیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی ابتدائی رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ طیارہ کے دونوں انجن ایک ساتھ بند ہوگئے تھے۔
2پائلٹس کی کاک پٹ وائس ریکارڈنگ سے اس کا پتہ چلا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 12 جون 2025 کو ایرانڈیا کا بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارہ رجنسٹریشن نمبر VT-ANB جسے احمدآباد سے لندن اڑان بھرنا تھا‘ نئی دہلی سے احمدآباد پہنچا تھا۔ پچھلی پرواز اے آئی 423 کے عملہ نے ٹیگ لاگ میں STAB POSXPCR کے میسیج کے ساتھ پائلٹ ڈفیکٹ رپورٹ (پی ڈی آئی) انٹری کی تھی۔
ایرانڈیا کے آن ڈیوٹی اے ایم سی نے مرمت کردی تھی اور طیارہ کو اڑان بھرنے کے لئے فِٹ قراردیا تھا۔ دونوں پائلٹ ممبئی کے رہنے والے تھے اور ایک دن قبل احمدآباد پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے اڑان بھرنے سے قبل اچھی طرح آرام کیا تھا۔ عملہ کا بریتھ انالائزر ٹسٹ کیا گیا اور طیارہ چلانے کے لئے فٹ قراردیا گیا۔پرواز میں 230 مسافرین سوار تھے۔ 15 بزنس کلاس میں اور 215 اکانومی کلاس میں تھے۔
2 دودھ پیتے بچے بھی لندن جارہے تھے۔ طیارہ میں کوئی خطرناک سامان نہیں تھا۔ اڑان بھرنے کے بعد اس نے 180 ناٹس آئی اے ایس کی اسپیڈ پکڑلی تھی۔ بعدازاں انجن 1 اور انجن 2 کی فیول سپلائی کٹ گئی۔ ایک سکنڈ کے وقفہ سے 2 انجن بند ہوگئے۔ کاک پٹ وائس ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو دوسرے سے پوچھتے سنا جاسکتا ہے کہ تم نے فیول سپلائی کیوں کاٹی؟۔
دوسرا پائلٹ جواب دیتا ہے کہ میں نے ایسا نہیں کیا۔ ایرپورٹ کی باؤنڈری وال پار کرنے کے بعد طیارہ تیزی سے نیچے آنے لگا۔ 1 بج کر 39 منٹ پر ایمرجنسی Mayday کی کال آگئی۔ انجن 1 پھر اسٹارٹ ہونے کے آثار دکھائی دیئے لیکن انجن 2 مطلوبہ رفتار دوبارہ حاصل نہیں کرسکا۔ طیارہ تیزی سے نیچے آگیا۔
رپورٹ میں پرندہ ٹکرانے یا طیارہ میں خطرناک مواد کی موجودگی سے انکار کیا گیا۔ ایرانڈیا نے اے اے آئی بی کی ابتدائی رپورٹ قبول کرلی۔ بوئنگ نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرتی رہے گی۔ اے اے آئی بی نے کہا کہ تحقیقات کے اس مرحلہ میں کوئی سفارشات نہیں کی جارہی ہیں۔