حیدرآباد

انتخابی مہم میں ٹکنالوجی کے استعمال میں بی آر ایس، آگے

سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر، تینوں پارٹیاں 27 مئی کو نلگنڈہ۔ ورنگل۔ کھمم کے ضمنی انتخاب کے سلسلہ میں ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے آٹومیٹیڈ ٹیلی فون کالز کا استعمال کر رہی ہیں۔

حیدرآباد: قانون ساز کونسل کے انتخابات اگرچیکہ جماعتی اساس پر منعقد ہو رہے ہیں لیکن ہر سیاسی جماعت اور قائدین اپنی پارٹی کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر، تینوں پارٹیاں 27 مئی کو نلگنڈہ۔ ورنگل۔ کھمم کے ضمنی انتخاب کے سلسلہ میں ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے آٹومیٹیڈ  ٹیلی فون کالز کا استعمال کر رہی ہیں۔

ان کالس میں قائدین کی جانب سے بیالٹ پیپر میں امیدوار کے سیریل نمبر کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ اس معاملہ میں بی آر ایس، دوسری پارٹیوں کے مقابلہ میں ٹکنالوجی کا بہت زیادہ استعمال کر رہی ہے۔

ووٹروں کو کالس موصول ہو رہے ہیں جن میں بی آر ایس ایم ایل سی امیدوار راکیش ریڈی کے پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغامات ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کو کال آنے کے بعد ان کالس کو  پارٹی کے کار گزر صدر کے ٹی راما  راؤ اور سدی پیٹ کے رکن اسمبلی  ہریش راؤ کو منتقل کیا جا رہا ہے۔

زیادہ تر کالس راکیش ریڈی کر رہے ہیں جو کانگریس کی ضمانتوں کو نافذ کرنے کے لیے لڑنے کے لیے ان کے حق میں  ووٹ مانگ رہے ہیں۔ ایک ایسی ہی کال میں  ہریش راؤ کی آواز سنی جا سکتی ہے جس میں عوام کو اپنا قیمتی ووٹ پڑھے لکھے، گولڈ میڈلسٹ اور فائٹر صفات کے حامل راکیش ریڈی کو دینے کی اپیل کی گئی۔

 ہریش راو مزید کہہ رہے ہیں کہہ عوام کی موثر نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے کے سی آر نے راکیش ریڈی کا گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات کے لئے امیدوار کے طور پر اعلان کیا  ہے۔ انہوں نے کہا ریاست میں کیا ہو رہا ہے سب جانتے ہیں۔ کانگریس نے بے روزگاروں اور ہر ہر شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو کو دھوکہ دیا ہے۔

انتخابات سے پہلے انہوں نے 100 دنوں میں ضمانتوں پر عمل درآمد کا وعدہ کیا تھا لیکن ان وعدوں کو فراموش کر دیا گیا۔ ان آٹومیٹیڈ کالس کے ساتھ ساتھ، مقامی قائدین بھی ووٹرز کو فون کر کے ان سے اپنی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

 اُمیش نامی ایک ووٹر نے کہا میں پریشان ہو چکا  ہوں کیونکہ مجھے ایک دن میں سات سے زیادہ کالس آ رہے  ہیں۔ مجھے روزانہ دوپہر کو سونے کی عادت ہے۔ ہر روز یہ سیاسی لیڈر مجھے جگا رہے ہیں۔ یہ بہت پریشان کن بات ہے۔

 اگرچہ کانگریس بھی  ووٹروں کو راغب کرنے کے لئے اسی طرح کی مہم چلا  رہی ہے، لیکن پارٹی ایم ایل سی اس طرح کی مہم میں بی آر ایس سے کچھ پیچھے ہے۔ دیگر دو جماعتوں کے مقابلے میں قائدین کی طرف سے آٹو میٹڈ کالس کی تعداد کم ہے۔

 بی جے پی نے ووٹروں کو براہ راست فون کرنے کے بجاے عوام سے راست رابطہ کر رہی ہے  اور رائے دہندوں سے درخواست کی ج آرہی کہ وہ اپنے امیدوار گوجالا پریمندر ریڈی کو ووٹ دیں۔ ان تین امیدواروں کے علاوہ ووٹرز کو کوئی اور امیدوار کی طرف سے آٹو میٹڈ کالس یا براہ راست کالز نہیں کیے جا رہے ہیں۔