سوشیل میڈیا

ہندوتوا تنظیموں کادباؤ،بی جے پی قائد نے مسلم لڑکے سے بیٹی کی شادی منسوخ کردی

یشپال بینم نے کہا کہ اس نے اپنی بیٹی کی خوشی کی خاطر اس کی شادی ایک مسلمان سے کرنے کے بارے میں سوچا تھا لیکن مجوزہ شادی پر سوشیل میڈیا یوزرس کے ردعمل پر اس نے اسے منسوخ کردیا۔

پوری: ہندوتوا تنظیموں کے دباؤ میں اتراکھنڈ کے ایک بی جے پی قائد نے ہفتہ کے دن کہا کہ اس نے اپنی لڑکی کی ایک مسلمان سے شادی جو 28مئی کو ہونے والی تھی منسوخ کردی ہے۔

متعلقہ خبریں
گائے اسمگلنگ کا شبہ، 4 مسلمانوں پر حملہ
متنازعہ فلم رضا کار کی جاریہ ماہ ریلیز متوقع
انڈیا اتحاد اگر بہن مایاوتی کو وزیر ِاعظم کا چہرہ بناکر پیش کرے تو یقینی طور پر زعفرانی پارٹی کا صفایہ ہوجائے گا
نماز تراویح
استقبالِ رمضان میں، نبی کریمؐ کا ایک جامع وعظ

 پوری میں میڈیاسے بات چیت میں دولہن کے باپ اور پوری کے میونسپل چیرمین یشپال بینم نے کہا کہ اس نے اپنی بیٹی کی خوشی کی خاطر اس کی شادی ایک مسلمان سے کرنے کے بارے میں سوچا تھا لیکن مجوزہ شادی پر سوشیل میڈیا یوزرس کے ردعمل پر اس نے اسے منسوخ کردیا۔

 اس نے کہا کہ میں نے اب جنتا کی آواز بھی سن لی ہے۔ پوری سٹی میں 28مئی کو ہونے والی شادی اب منسوخ ہوچکی ہے۔ جمعہ کے دن پوری کے جھنڈاچوک میں ہندوتوا تنظیموں نے بی جے پی قائد کا پتلاجلایاتھا۔ وشوا ہندو پریشد‘ بھیروسینا اوربجرنگ دل نے احتجاج میں حصہ لیاتھا۔

وی ایچ پی کے کارگذار ضلع صدر دیپک گوڑ نے کہا کہ ہم ایسی شادی کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ بی جے پی قائد کی بیٹی کی شادی کا رقعہ کی تصویر جمعرات کو سوشیل میڈیا پر آئی تھی۔