حیدرآباد

کے سی آر کے رویہ سے مہاراشٹرا کے بی آر ایس قائدین ناراض

بی آر ایس قائدین خاص طور پر این سی پی اور کانگریس سے بی آر یس میں شامل قائدین مہاراشٹرا میں پارٹی پروگرامس کے بارے میں کے سی آر کے رویہ سے ناراض ہیں۔

حیدرآباد: مہاراشٹر کے بی آر ایس قائدین،بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے غیر ذمہ دارانہ رویہ سے ناراض ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حالات اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ مہاراشٹر کے بی آر ایس قائدین نے وہاں کے بی آر ایس دفاتر کا کرایہ دینا بند کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
"Excuse me” کہنا پڑا مہنگ ،ماں اور بچہ تشدد کا شکار
لکشمی بم نہیں عنقریب سیاسی ایٹم بم پھٹنے والے ہیں: پونگولیٹی
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل

 کہا جا رہا ہے کہ بی آر ایس قیادت، پارٹی پروگرامس کے انعقاد کے لیے فنڈز نہیں دے رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کچھ دن پہلے مہاراشٹرا کے  چھ کوآرڈینیٹروں نے میٹنگ کی تھی اور کے سی آر کو ایک مکتوب تحریر کیا  تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ بی آر ایس میں شامل ہو کر مہاراشٹر میں غدار بن گئے ہیں۔

 بی آر یس قائدین اتم راؤ چندرکانت، ڈاکٹر ملیکارجن، وجے موہیتھے، نکھل دیشمکھ، دشمتھ نام دیو اور کچھ دیگر نے کے سی آر کو مکتوب روانہ کیا تھا۔

بی آر ایس قائدین خاص طور پر این سی پی اور کانگریس سے بی آر یس میں شامل قائدین مہاراشٹرا میں پارٹی پروگرامس کے بارے میں کے سی آر کے رویہ سے ناراض ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ کے سی آر اور دیگر اعلیٰ بی آر ایس قائدین مہاراشٹرا قائدین کے فون کالز کا جواب بھی نہیں دے رہے ہیں۔