تلنگانہ

"بی آر ایس کی سیاست اب صرف سوشل میڈیا تک محدود”، کویتا کی کے ٹی آر اور ہریش راؤ پر سخت تنقید

تلنگانہ جگروتی صدر کلواکنٹلہ کویتا نے ہفتہ کے روز میدک ضلع کے اپنے دورے کے دوران "جگروتی جنا باٹا" پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے بی آر ایس کے کئی اہم رہنماؤں پر سخت تنقید کی۔

تلنگانہ جگروتی صدر کلواکنٹلہ کویتا نے ہفتہ کے روز میدک ضلع کے اپنے دورے کے دوران "جگروتی جنا باٹا” پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے بی آر ایس کے کئی اہم رہنماؤں—جن میں سابق وزراء کے ٹی راماراؤ (کے ٹی آر) اور ٹی ہریش راؤ شامل ہیں—پر سخت تنقید کی۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

کویتا نے اپنے خطاب میں الزام لگایا کہ بی آر ایس اب صرف سوشل میڈیا تک محدود ہو کر رہ گئی ہے اور یہی وجہ جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں پارٹی کی شکست بنی۔ انہوں نے اپنے بھائی کے ٹی آر کو مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا سے باہر نکلیں اور عوام سے براہِ راست ملاقات کریں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ "ہزاروں بی آر ایس کارکن پہلے ہی ہمارے رابطے میں آچکے ہیں، ہمارا مقصد سماجی تلنگانہ کی تشکیل ہے۔”

کویتا نے مزید کہا کہ بی آر ایس قیادت نے کارکنوں کو مضبوط کرنے کے بجائے اپنے ذاتی اثاثے بڑھانے پر توجہ دی۔ ان کے مطابق جگروتی مستقبل میں ریاست کی اصل اپوزیشن کے طور پر کام کرے گی اور انہیں اپنے والد و پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راؤ سے حوصلہ ملتا ہے۔

انہوں نے سابق بی آر ایس حکومت پر الزام لگایا کہ ریجنل رنگ روڈ (RRR) کا الائنمنٹ تبدیل کرکے سابق وزیر ہریش راؤ، گنگولا کمالاکر اور نوین راؤ جیسے رہنماؤں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سابق نارساپور ایم ایل اے مدن ریڈی ایک ایس ٹی بوائز ہاسٹل کے نام پر ماہانہ 1.5 لاکھ روپے کرایہ وصول کر رہے تھے۔ کویتا نے موجودہ کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اس ہاسٹل کو منتقل کیا جائے۔

کویتا نے آر آر آر پروجیکٹ کے تحت اپنی زمین کھونے والے کسانوں کے لیے فی ایکڑ 1 کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مالی معاوضہ ممکن نہ ہو تو کسانوں کو زمین کے بدلے زمین دی جائے۔

انہوں نے سابق ڈپٹی اسپیکر پدمادیویندر ریڈی پر بھی کارکنوں کو نظرانداز کرنے کا الزام لگایا۔

کے آلیشورم پراجیکٹ پر بات کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ میدک ضلع میں "ڈیڑھ لاکھ ایکڑ میں ایک بوند پانی بھی نہیں پہنچا” اور ریاست کی تشکیل کو 12 سال گزرنے کے باوجود ضلع کو مسلسل نظرانداز کیا گیا۔

کویتا نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر ہریش راؤ کے ’بے نامیوں‘ سے روابط رکھنے کا الزام لگایا اور کانگریس حکومت پر گروپ-ون تقرریوں میں ناانصافی کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ جگروتی تلنگانہ میں ایک "سوال اٹھانے والی قوت” کے طور پر اپنا کردار جاری رکھے گی۔