تلنگانہ

لوک سبھا میں بی آر ایس کو سرکاری طور پر تسلیم کر لیا گیا

لوک سبھا میں بھارت راشٹراسمیتی (بی آر ایس) کوسرکاری طورپرتسلیم کرلیاگیا ہے۔ پارٹی کی طرف سے نام کی تبدیلی کی درخواست گزشتہ سال اکتوبرمیں تلنگانہ راشٹراسمیتی (ٹی آرایس) کے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس) میں تبدیلی کے بعد کی گئی تھی تب سے یہ درخواست زیرالتواء تھی۔

حیدرآباد: لوک سبھا میں بھارت راشٹراسمیتی (بی آر ایس) کوسرکاری طورپرتسلیم کرلیاگیا ہے۔ پارٹی کی طرف سے نام کی تبدیلی کی درخواست گزشتہ سال اکتوبرمیں تلنگانہ راشٹراسمیتی (ٹی آرایس) کے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس) میں تبدیلی کے بعد کی گئی تھی تب سے یہ درخواست زیرالتواء تھی۔

متعلقہ خبریں
کانگریس نے پی اے سی چیرمین کا عہدہ اپوزیشن کودیا
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ

ایک سرکاری اعلامیہ میں لوک سبھا سکریٹریٹ نے بتایاکہ تلنگانہ راشٹراسمیتی (ٹی آرایس) کے نام کو بھارت راشٹراسمیتی (بی آرایس) سے تبدیل کرنے کو تسلیم کرتے ہوئے اس سلسلہ میں منگل کے روز ضروری احکام جاری کئے گئے۔

لوک سبھا سکریٹریٹ نے پارٹی کے ارکان کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔ گزشتہ سال 5اکتوبرکوٹی آرایس کی مجلس عاملہ کا اجلاس صدروچیف منسٹرکے سی آر کی زیر صدارت منعقد ہواتھا جس میں کے سی آر نے قومی سیاست میں داخلہ کے لئے پارٹی کے نام کوتبدیل کرنے کافیصلہ کیاگیاتھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں الیکشن کمیشن نے پارٹی کے نام کی تبدیلی کو منظوری دے دی۔

بی آر ایس میں تبدیل ہونے کے بعد پارٹی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اورراجیہ سبھا سے پارٹی کے نام کی تبدیلی اور اسے بی آر ایس کے طورپرتسلیم کرنے کی درخواست کی تھی۔

8جون کوراجیہ سبھا سکریٹریٹ نے پارٹی کے نام کی تبدیلی اورایوان میں بی آرایس کوتسلیم کرنے کی منظوری دے دی تھی۔