حیدرآباد

بی آر ایس ایم ایل اے ڈی ناگیندراور چیوڑلہ کے ایم پی رنجیت ریڈی کانگریس میں شامل

ان دونوں نے وزیراعلی ریونت ریڈی، پارٹی کی انچارج دیپا داس منشی اور کانگریس کے دیگر لیڈروں کی موجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

حیدرآباد: بی آر ایس رکن اسمبلی ڈی ناگیندراور چیوڑلہ کے رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی نے آج کانگریس میں شمولیت اختیارکرلی۔ان دونوں نے وزیراعلی ریونت ریڈی، پارٹی کی انچارج دیپا داس منشی اور کانگریس کے دیگر لیڈروں کی موجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

متعلقہ خبریں
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

 دیپا داس منشی نے ان کو پارٹی کھنڈواپہنایا۔قبل ازیں ناگیندرنے وزیراعلی ریونت ریڈی سے خیرسگالی ملاقات کی تھی جس کے بعد سے ہی یہ اطلاعات گشت کررہی تھیں کہ وہ کانگریس میں شامل ہوں گے اور اس پارٹی کی جانب سے سکندرآباد لوک سبھاحلقہ سے مقابلہ کریں گے۔ آج انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔

ناگیندر نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کانگریس پارٹی سے کیاتھا۔ چیوڑلہ کے رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی نے کانگریس میں شمولیت پر مسرت کااظہار کیا۔رنجیت ریڈی نے کہا کہ انہوں نے موجودہ سیاسی پیشرفت کے پیش نظر بی آرایس سے استعفیٰ دیا۔

رنجیت ریڈی نے چیوڑلہ لوک سبھا حلقہ کے عوام کی خدمت کا موقع دینے پر سابق وزیراعلی کے چندرشیکھرراو اوران کے فرزند کے ٹی راما راو کا شکریہ اداکیا۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے سرکردہ لیڈران بی آرایس چھوڑ رہے ہیں۔

 حال ہی میں ظہیرآباد کے رکن پارلیمنٹ بی بی پاٹل نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وردھنا پیٹ کے سابق ایم ایل اے اے رمیش، جنہوں نے ہفتہ کو پارٹی چھوڑ دی، اتوار کو بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ ان کے ساتھ کچھ اور لیڈران بھی پارٹی چھوڑ گئے۔