حیدرآباد

بی آر ایس ایم ایل اے وی وینکٹشورراؤ کا انتخاب غلط، ہائیکورٹ کا سنسنی خیز فیصلہ

عدالت کے فیصلہ کے نتیجہ میں جلگم وینکٹ راو کو رکن اسمبلی قراردیاگیا۔عدالت نے وینکٹیشور راو کے انتخاب کو غلط قراردینے کے ساتھ ساتھ ان کو پانچ لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

حیدرآباد: ایک سنسنی خیر فیصلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے بی آرایس کے رکن اسمبلی وی وینکٹیشورراو کے انتخاب کو کالعدم قراردیا اور جلگم وینکٹ راوجو دوسرے نمبر پر رہے کو حقیقی رکن اسمبلی قراردیا۔

متعلقہ خبریں
کونڈاپور میں بی آر ایس رکن اسمبلی کے مکان کے باہر کشیدگی
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
سنگاریڈی ضلع میں مزارات کو نقصان، جمعیۃ علماء کا احتجاجی میمورنڈم، ایس پی کا تعمیر نو کا وعدہ

یہ قانونی تنازعہ اُس وقت اٹھا جب جلگم وینکٹ راو کوتہ گوڑم کے رکن اسمبلی کے طورپر ایم وینکٹیشور راو کی کامیابی کے خلاف سال 2018میں ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے اور الزام لگایا کہ انتخابی حلف نامہ میں جھوٹی معلومات فراہم کی گئیں۔

اس معاملہ کی جامع جانچ کے بعد عدالت نے رولنگ دی کہ وینکٹیشورراو کا انتخاب غلط تھا۔عدالت کے فیصلہ کے نتیجہ میں جلگم وینکٹ راو کو رکن اسمبلی قراردیاگیا۔عدالت نے وینکٹیشور راو کے انتخاب کو غلط قراردینے کے ساتھ ساتھ ان کو پانچ لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

سال 2018سے اب تک ان کے انتخاب کو کالعدم قراردیاگیا۔وینکٹیشور راو پہلے کانگریس کے امیدوار کے طورپر اپنے قریبی حریف بی آرایس امیدوار جلگم وینکٹ راو کے خلاف منتخب ہوئے تھے تاہم بعد ازاں انہوں نے بی آرایس میں شمولیت اختیارکرلی۔