بلڈوزر جسٹس، سپریم کورٹ کی ہدایت کا خیرمقدم: اسداویسی
بلڈزور جسٹس کے سخت گیر رویہ پر سپریم کورٹ نے آج پورے ہندوستان میں جائیدادوں کے مسمار پر رہنمایانہ خطوط وضع کئے اور کہا کہ اگزیکٹیو، جج نہیں بن سکتی، کسی ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے اس کے گھر کو منہدم نہیں کیا جاسکتا۔
حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے چہارشبہ کے روز بلڈزور جسٹس پر سپریم کورٹ کے احکام کا خیرمقدم کیا اور دعویٰ کیا کہ قبل ازیں وزیراعظم نریندر مودی نے ”بلڈوزر راج“ منایا تھا جسے ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے اسے لاقانونیت قرار دیا۔
بلڈزور جسٹس کے سخت گیر رویہ پر سپریم کورٹ نے آج پورے ہندوستان میں جائیدادوں کے مسمار پر رہنمایانہ خطوط وضع کئے اور کہا کہ اگزیکٹیو، جج نہیں بن سکتی، کسی ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے اس کے گھر کو منہدم نہیں کیا جاسکتا۔
حیدرآباد کے ایم پی اسدالدین اویسی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ بلڈزور پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک خوش آئند راحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رولنگ کی وضاحت اہم نہیں ہے بلکہ سپریم نے جو رہنمایانہ خطوط وضع کئے ہیں، ان کا نفاذ بہت ہی اہم ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ کے یہ احکام ریاستی حکومت کو مسلمانوں اور دیگر پسماندہ طبقات کو اجتماعی سزادینے سے روک دیں گے۔ جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اگر اگزیکٹیو (عاملہ) کسی شخص کے گھر کو اس بنیاد پر منہدم کردیتا ہے کہ اس پر جرم کا الزام ہے تو اس کا یہ اقدام، قانون کی حکمرانی کے خلاف ہے۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ نریندر مودی نے بلڈوزر راج کا اہتمام کیا تھا جسے سپریم کورٹ نے لاقانونیت مساعی قرار دیا ہے۔