مولانا رحیم الدین انصاری کی حسامیہ چمن مادنا پیٹ میں تدفین
مولانا محمد رحیم الدین انصاری کی آج ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں قبرستان حسامیہ چمن مادنا پیٹ میں تدفین عمل میں آئی۔ مولانا رحیم الدین انصاری کا طویل علالت کے بعد منگل27 ستمبر کی شام انتقال ہوگیا تھا۔

حیدرآباد: ناظم جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد شیورام پلی، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و سابق چیرمین اردو اکیڈیمی مولانا محمد رحیم الدین انصاری کی آج ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں قبرستان حسامیہ چمن مادنا پیٹ میں تدفین عمل میں آئی۔ مولانا رحیم الدین انصاری کا طویل علالت کے بعد منگل27 ستمبر کی شام انتقال ہوگیا تھا۔
مولانا کی نماز جنازہ آج بعدنمازظہر مسجد مولانا عاقل حسامیؒ احاطہ دارالعلوم حیدرآبادشیورام پلی میں ادا کی گئی۔ مولانا کے فرزند محمد عظیم الدین انصاری جنید نے امامت کی۔ نماز جنازہ میں ممتاز علمائے کرام، مشائخ عظام، مفتیان کرام، اساتذہ طلبا، سیاسی قائدین اور فرزندان توحید کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ نماز سے قبل میت کا دیدار کروایا گیا۔
شرکت کرنے والوں میں مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا مفتی صادق محی الدین، مولانا غیاث الدین رحمانی، مولانا سید محمد قبول پاشاہ قادری شطاری، مولانا حامد محمد خان امیر جماعت اسلامی، بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی، مولانا احمد پاشاہ قادری ایم ایل اے، محمد ضیاء الدین نیر، صدر کل ہند مجلس تعمیرملت، مسیح اللہ خان چیرمین وقف بورڈ، خواجہ محمد مجیب الدین چیرمین اردو اکیڈیمی،ایس کے افضل الدین (کانگریس قائد)، سید نجیب علی (سابق رکن اردو اکیڈیمی)، حافظ مولانا عبدالقدیر (نظام آباد)، سید منیر الدین مختار (کنوینر یونائیٹڈ مسلم فورم)، محمد اظہر الدین (جماعت اسلامی)، منیر الدین مجاہد، محمد خلق الرحمن (ٹی آر ایس)، سہیل قادری کارپوریٹرشامل ہیں۔
قبل ازیں سابق وزیر محمد علی شبیر، وزیر داخلہ محمد محمود علی نے مولانا رحیم الدین انصاری کے مکان واقع پنجہ شاہ پہنچ کر میت کا آخری دیدار کیا۔ اور کہا کہ مولانا محترم نے بحیثیت چیرمین اردو اکیڈیمی اردو زبان کے فروغ کیلئے گرانقدر خدمات انجام دیں ہیں۔
ان قائدین نے مولانا رحیم الدین انصاری کی مغفرت کیلئے دعا کی اور مولانا جعفر پاشاہ، مولانا کے فرزند عظیم الدین انصاری و دیگر ارکان خاندان کو پرسہ دیا۔ دارالعلوم حیدرآباد کا احاطہ علماء کرام، اساتذہ اور طلبا ء سے بھر چکا تھا۔ دارالعلوم کے باب الداخلہ پر پولیس کا بندوبست کیا گیا تھا۔
بعدازاں جلوس جنازہ براہ آرام گھر، بنڈلہ گوڑہ،چندرائن گٹہ، سنتوش نگر سے ہوتا ہوا مادنا پیٹ پہنچا، جہاں حسامیہ چمن میں تدفین عمل میں آئی۔ مولانا جعفر پاشاہ نے بتایا کہ جمعہ کے روز بعدنماز جامع مسجد دارالشفاء میں مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کااہتمام کیا گیا ہے۔