سوشیل میڈیاکرناٹک

’ڈی سی دفتر میں نوجوان کا اذاں دینا غداری‘

بی جے پی رکن اسمبلی اور کرناٹک کے سابق وزیر کے ایس ایشوراپا نے پیر کے دن نیا تنازعہ پیدا کردیا۔ انہوں نے ضلع شیواموگہ کے ڈی سی دفتر میں اذاں دینے کو ”دہشت گردی“ قراردے دیا۔

شیوا موگہ(کرناٹک): بی جے پی رکن اسمبلی اور کرناٹک کے سابق وزیر کے ایس ایشوراپا نے پیر کے دن نیا تنازعہ پیدا کردیا۔ انہوں نے ضلع شیواموگہ کے ڈی سی دفتر میں اذاں دینے کو ”دہشت گردی“ قراردے دیا۔

انہوں نے کہا کہ اذاں دینے والا نوجوان سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(ایس ڈی پی آئی) سے وابستہ ہے۔ پولیس نے نوجوانوں کے خلاف آئی پی سی 107 کے تحت معاملہ درج کیا اور ضمانت دے دی۔ ایشوراپا نے کہا کہ میں اس سلسلہ میں چیف منسٹر اور مرکزی وزیر داخلہ کو لکھوں گا۔

مسلمانوں نے ودھان سودھا کے احاطہ میں اذاں دینے کا اعلان کیا ہے۔ وہ لوگ اللہ کی توہین کررہے ہیں۔ وہ لاؤڈ اسپیکر پر اذاں دے کر سپریم کورٹ کے رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ امتحان لکھنے والے طلبا کو اذاں کی وجہ سے مشکل پیش آرہی ہے۔

ایشوراپا نے کہا کہ یہ وہ سسٹم ہے جو جمہوریت کو تباہ کردے گا۔ اس طرح اذاں دینے والے نہیں جانتے کہ وہ پاکستان میں رہ رہے ہیں یا ہندوستان میں۔ اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ہمیں سرکاری محکموں کی کیا ضرورت ہے؟۔ اس واقعہ نے جمہوریت کے لئے سنگین خطرہ پیدا کیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے چیلنج کیا ہے کہ وہ ودھان سودھا کے سامنے اذاں دیں گے۔ ایشوراپا نے کہا کہ میں جس وقت ویراج پیٹ اور منگلورو میں تقریر کررہا تھا لاؤڈ اسپیکر پر اذاں سنائی دی۔ یہ دستور کے خلاف ہے۔ عدالت واضح ہدایات دے چکی ہے۔

یہ پوچھنے پر کہ جنتادل ایس قائد اور سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کماراسوامی نے ان پر اور بی جے پی پر تنقید کی ہے‘ ایشوراپا نے پوچھا کہ کیا کمارا سوامی کو سپریم کورٹ کی ہدایات کا پتہ نہیں ہے۔ شیواموگہ کے ڈی سی دفتر کے سامنے مسلمانوں نے احتجاج کیا تھا۔ وہ اذاں کے تعلق سے ایشوراپا کے بیان کی مذمت کررہے تھے۔ ایک نوجوان نے دوران ِ احتجاج باب الداخلہ پر اذاں دی تھی۔

پولیس نے اس پر اعتراض کیا تھا اور احتجاجیوں سے اس کی بحث و تکرار ہوئی تھی۔ مسلم قائدین نے نوجوان کو انتباہ دے کر معاملہ ختم کردیا تھا۔ بعدازاں پولیس نے احتجاجیوں کو وہاں سے واپس بھیج دیا تھا۔ جنتادل ایس قائد کمارا سوامی نے تنازعہ کے لئے بی جے پی کو موردِالزام ٹھہرایا۔ انہوں نے چند شرپسندوں کے رول پر بھی تنقید کی۔ ایشوراپا نے وجئے سنکلپ یاترا کے سلسلہ میں ایک ریالی سے خطاب میں اذاں کے تعلق سے بے ہودہ باتیں کی تھیں۔