امریکہ و کینیڈا

کارٹون نیٹ ورک بند ہورہا ہے؟ ہیش ٹیگ ’RIP‘ کیوں ٹرینڈ کر رہا ہے؟

کارٹون نیٹ ورک چینل اس طرح کی خبریں سامنے آنے کے بعد پہلے بھی یہ واضح کرچکا ہے کہ چینل بند نہیں ہوگا اور اس حوالے سے تمام دعوے غلط ہیں، تاہم اس بار شیئر کی گئی پوسٹ نے صارفین کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔

واشنگٹن: کارٹون نیٹ ورک جو ایک عرصے تک بچوں کی پہلی پسند رہا اس کے بند ہونے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خبریں زیرگردش ہیں۔

متعلقہ خبریں
منی پور کے چوڑا چندپور میں بند، عام زندگی مفلوج
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
25پروازوں میں بم کی اطلاع
رونالڈو سوشیل میڈیا پر سب سے مشہور اسٹار بن گئے

ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کارٹون نیٹ ورک چینل بند ہو رہا ہے جبکہ اس پوسٹ کے ساتھ استعمال ہونے والا ہیش ٹیگ بھی وائرل ہو رہا ہے، کئی صارفین جن کا بچپن یہ چینل دیکھتے گزرا ہے وہ اس پوسٹ کو شیئر کرکے مایوسی کا اظہار کرتے نظر آرہے ہیں۔

کارٹون نیٹ ورک چینل اس طرح کی خبریں سامنے آنے کے بعد پہلے بھی یہ واضح کرچکا ہے کہ چینل بند نہیں ہوگا اور اس حوالے سے تمام دعوے غلط ہیں، تاہم اس بار شیئر کی گئی پوسٹ نے صارفین کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔

تاہم ہیش ٹیگ RIPCartoonNetwork کیوں ٹرینڈ کر رہا ہے، اس کی حیقیت کچھ اور ہے، دراصل کارٹون نیٹ ورک بند نہیں ہو رہا ہے اور نہ ہی یہ چینل ختم ہوا ہے۔ ہیش ٹیگ RIPCartoonNetwork کو شیئر کرنے کا رجحان صارفین نے ایک دوسرے کو متحرک دیکھ کر اپنا لیا ہے، تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ نیٹ ورک کے ساتھ مسائل موجود ہیں۔

ڈسکوری کے ساتھ انضمام کے بعد سے یہ اور وارنر کی دیگر پراپرٹیز عام طور پر برے دور سے گزر رہی ہیں، سی ای او ڈیوڈ زسلاف مسلسل ایسے فیصلے کر رہے ہیں جسے ناظرین کی جانب سے پذیرائی نہیں مل رہی۔

کارٹون نیٹ ورک گروپ کی ساکھ بھی اس وقت متاثر ہو رہی ہے لیکن ان سب کے باوجود امکان ہے کہ کارٹون نیٹ ورک کہیں نہیں جا رہا ہے جبکہ نئے پروگرامنگ پر بھی کام جاری ہے۔

کارٹون نیٹ ورک کو کووڈ 19 اور انضمام کے بعد کٹوتی کا جھٹکہ لگا ہے جس نے وارنر برادرز ڈسکوری ڈویژن کو متاثر کیا تھا اور چینل کے بند کرنے کی افواہیں زور پکڑ گئی تھیں۔

خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ سوشل میڈیا پر اس طرح کا دعویٰ وائرل ہورہا ہے جس کارٹون نیٹ ورک بند ہونے کی اطلاع دی گئی بلکہ پہلے بھی اس طرح کی کئی خبریں وائرل ہو چکی ہیں۔