دہلی

شرجیل امام‘ آصف اقبال تنہا اور صفورہ زرگر کے خلاف الزامات وضع

دہلی پولیس نے تحت کی عدالت کے احکام کے خلاف درخواست ِ نظرثانی داخل کی تھی۔ جسٹس سورن کانت شرما نے آج اپنے احکام میں کہا کہ پرامن اجتماع کا حق بندشوں کے تابع ہوتا ہے۔ املاک کو نقصان پہنچانے اور امن درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے دن تحت کی عدالت کے احکام مورخہ 4  فروری کو جزوی رد کردیا۔ ان احکام کے تحت 11 ملزمین بشمول شرجیل امام‘ آصف اقبال تنہا اور صفورہ زرگر کو 2019کے جامعہ تشدد کیس سے ڈسچارج کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
جامعہ ملیہ اسلامیہ سی ایس کوچنگ اکیڈیمی میں او بی سی داخلہ کا مسئلہ
ریشبھ پنت کو جلد ہی ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا امکان
شرجیل امام کی درخواست ضمانت کی جنوری میں سماعت
یٰسین ملک سزائے موت کیس، سماعت سے ہائیکورٹ جج نے علیحدگی اختیار کرلی
پرووائس چانسلر تقرر کیس، جامعہ ملیہ اسلامیہ کودہلی ہائیکورٹ کی نوٹس

دہلی پولیس نے تحت کی عدالت کے احکام کے خلاف درخواست ِ نظرثانی داخل کی تھی۔ جسٹس سورن کانت شرما نے آج اپنے احکام میں کہا کہ پرامن اجتماع کا حق بندشوں کے تابع ہوتا ہے۔

 املاک کو نقصان پہنچانے اور امن درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے تحت کی عدالت کے احکام کو جزوی طورپر پرے رکھ دیا اور 9 ملزمین کے خلاف الزامات وضع کردیئے۔