نیٹ-یوجی-2024 میں بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے: اے بی وی پی
پریشد نے کہا کہ طبی اداروں میں داخلے کے لیے منعقد کئے جانے والے اس امتحان کی شفافیت شکوک وشبہات کے گھیرے میں ہے۔

سورت: اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے قومی اہلیت -کم – داخلہ ٹیسٹ (نیٹ-یوجی-2024) کے انعقاد کے دوران ہونے والی بے ضابطگیوں اورامتحانی نتائج کے اعلان کے حوالے سے جو سوالات اٹھائے جا رہے ہیں
ان کے حل کے لئے اس معاملے کی جانچ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پریشد نے ہفتے کے روز کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں بے ضابطگیاں سامنے آئی تھیں اور مختلف مقامات پر سالور پکڑے گئے تھے۔
اس کے علاوہ بعض مقامات پر سوالیہ پرچوں کی تقسیم کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے تھے۔ ودیارتھی پریشد نیٹ امتحان میں شامل طلباء کے معقول مطالبات کے ساتھ ہے۔
پریشد نے کہا کہ طبی اداروں میں داخلے کے لیے منعقد کئے جانے والے اس امتحان کی شفافیت شکوک وشبہات کے گھیرے میں ہے۔
اے بی وی پی کے قومی جنرل سکریٹری یگیوالکیا شکلا نے نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیٹ یوجی امتحان کے نتائج کے تناظر میں امیدواروں کے درمیان بے ضابطگیوں کا شبہ ہے۔
اس پورے واقعہ کی سی بی آئی سے جانچ کرائی جائے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ نیٹ کے امتحان کے نتیجہ میں ایک ہی مرکز سے کئی ٹاپرس ہونے سے اس سال کے امتحان کے نتائج پر کئی طرح سے شک کیا جا رہا ہے۔
قومی جانچ ایجنسی پر پہلے بھی یو جی سی-نیٹ وغیرہ امتحانات کے انعقاد پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ نیٹ امتحان کے انعقاد میں جو بے قاعدگی ہوئی ہے اس کے لیے اس پورے موضوع سے متعلق نوکر شاہی ذمہ دار ہے۔