تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا امتیازی رویہ برقرار، بی جے پی اور کانگریس فنڈ لانے میں ناکام: ہریش راؤ
تلنگانہ سے بی جے پی کے8ارکان پارلیمنٹ کے بشمول 2مرکزی وزراء رہنے کے باوجود اس ریاست کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا۔ بی جے پی اور کانگریس نے تلنگانہ کے جائز حصہ کو حاصل کرنے کیلئے ممکنہ جدوجہد نہیں کی۔
حیدرآباد: سابق وزیر و بی آر ایس قائد ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کے بی جے پی اور کانگریس ارکان پارلیمنٹ مرکزی حکومت سے تلنگانہ کی ترقی کیلئے فنڈ لانے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ٹی ہریش راؤ نے ایکس پلاٹ فارم پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت، آندھرا پردیش کی تلگودیشم پارٹی کی بیساکھی پر کھڑی ہے۔
انہوں نے آندھرا پردیش کو خصوصی فنڈ کے طور پر15ہزار کروڑ فراہم کیا گیاہے۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ کو نظر انداز کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں بی آر ایس کی کوئی نمائندگی نہیں ہے اگر بی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ ہوتے تو وہ مرکزی حکومت کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کرتے انہوں نے بی جے پی اور کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ سے پوچھا کہ وہ کیوں اس مسئلہ پر خاموش تماشائی ہیں۔
اس کے بارے میں عوام کو واقف کروائیں۔ این ایس ایس کے مطابق مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش کو ریاست میں گوداوری پشکرالو کی تیاریوں کیلئے ایک سو کروڑ روپے منظور کئے ہیں جبکہ تلنگانہ کو اس سلسلہ میں مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا گوداوری پشکرالو کی تیاریوں کیلئے تلنگانہ کو مرکز نے ایک پیسہ بھی منظور نہیں کیا ہے۔
تلنگانہ سے بی جے پی کے8ارکان پارلیمنٹ کے بشمول 2مرکزی وزراء رہنے کے باوجود اس ریاست کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا۔ بی جے پی اور کانگریس نے تلنگانہ کے جائز حصہ کو حاصل کرنے کیلئے ممکنہ جدوجہد نہیں کی۔
بی آر ایس کے سینئر قائد و سابق ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ تلنگانہ کے جائز حصہ کو حاصل کرنے میں بی جے پی اور کانگریس کی ناکامی مایوس کن ہے۔ مرکز سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہاکہ اگر لوک سبھا میں بی آر ایس، اپوزیشن کی مضبوط آواز بن جاتی تو ہم، تلنگانہ کے ساتھ اس طرح کی ناانصافی کو ہونے نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں فنڈس کے اختصاص میں تلنگانہ کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار کیا گیا۔
آندھرا پردیش کو اضافی گرانٹ کی شکل میں 15000 کروڑ روپے وصول ہوئے جبکہ تلنگانہ کو صفر ملا ہے۔ہر یش راؤ نے تلنگانہ کو اس کا جائز حصہ دینے اور یکساں برتاؤ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ تلنگانہ کے ساتھ کی گئی ناانصافی کو دور کرے اور مستقبل میں دیگر ریاستوں کے ساتھ تلنگانہ کو یکساں فنڈس اختصاص کرے۔