چلو بس بھون پروگرام، تلنگانہ کے سابق وزیرتارک راما راو گھر پرنظربند
کے ٹی آر نے کہا کہ ”میں تو صرف ایک آر ٹی سی بس میں سوار ہو کر دفتر جا کر اپنا مکتوب دینا چاہتا تھا لیکن ایک شخص کو بس میں سوار ہونے سے روکنے کے لئے اتنی بڑی تعداد میں پولیس تعینات کی گئی ہے۔“
حیدرآباد: آر ٹی سی بس کرایوں میں اضافہ کے فیصلہ کو فوری طور پر واپس لینے کے مطالبہ پر تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس کی جانب سے کئے جانے والے چلو بس بھون احتجاج کو روکنے کیلئے پولیس نے سابق وزیرتارک راماراو کو گھر پرنظربند کردیا۔
بی آر ایس نے ”چلو بس بھون“ پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ جمعرات کی صبح کوکاپیٹ میں واقع کے ٹی راما راوکی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا۔
کے ٹی آر نے اپنے اور بی آر ایس قائدین کے گھروں کے سامنے پولیس کے بھاری بندوبست پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے پُرامن طریقہ سے آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر کے دفتر جا کر کرایوں میں اضافہ کے خلاف ایک مکتوب دینے کا فیصلہ کیا تھا مگر حکومت نے ان کے گھر کے باہر ہی پولیس کا جال بچھا دیا۔
کے ٹی آر نے کہا کہ ”میں تو صرف ایک آر ٹی سی بس میں سوار ہو کر دفتر جا کر اپنا مکتوب دینا چاہتا تھا لیکن ایک شخص کو بس میں سوار ہونے سے روکنے کے لئے اتنی بڑی تعداد میں پولیس تعینات کی گئی ہے۔“
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ”کاش پولیس اسی جوش و خروش کا مظاہرہ حیدرآباد میں بڑھتے جرائم پر قابو پانے کے لیے بھی کرے۔“
کے ٹی آر نے واضح کیا کہ ریاستی حکومت چاہے جتنی رکاوٹیں کھڑی کرے، بی آر ایس پارٹی آر ٹی سی کرایوں میں اضافہ کے فیصلے کو واپس لینے تک احتجاج جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پولیس کارروائیاں ان کے لئے یا ان کی پارٹی کے لئے کوئی نئی بات نہیں ہیں۔