شمالی بھارت

مولانا توقیر رضا خان بریلوی‘ گھر پر نظربند

مولانا توقیر رضا خان بریلوی اور ان کے ساتھیوں نفیس‘ ندیم اور منیر ادریسی کو گھر پر نظربند کردیا گیا۔ منیر ادریسی‘ مولانا کے ترجمان بھی ہیں۔ درگاہ اعلیٰ حضرت کامپلکس کے اطراف جہاں مولانا رہتے ہیں بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی۔

بریلی (یوپی): ایک عالم ِ دین کو جنہوں نے ہندوتوا تنظیموں پر امتناع کے مطالبہ کے لئے اپنے حامیوں سے دہلی چلو مارچ کے لئے کہا تھا‘ گھر پر نطربند کردیا گیا۔ ایک سینئر عہدیدار نے چہارشنبہ کے دن یہ بات بتائی۔ اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان بریلوی اور ان کے 3 حامیوں کو منگل کی رات 3 دن کے لئے گھر پر نظربند کردیا گیا۔

 ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم/کلکٹر) شیوکانت دیویدی نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر مولانا کی نظربندی بڑھ سکتی ہے۔بریلی کی سٹی مجسٹریٹ رینو سنگھ کا کہنا ہے کہ مولانا نے مارچ نکالنے کی اجازت نہیں لی۔ انہوں نے سینئر عہدیداروں کو صرف جانکاری ی۔

 انٹلیجنس ایجنسیوں کی اس جانکاری پر مولانا اور ان کے ساتھیوں کو نظربند کردیا گیا کہ ان کے مارچ سے نظم وضبط کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ مولانا نے چہارشنبہ کے دن بریلی تا دہلی ترنگا یاترا نکالنے کے منصوبہ کا اعلان کیا تھا۔ ہندوتوا تنظیموں پر امتناع کے لئے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو یادداشت پیش کرنے کا منصوبہ تھا۔

 مولانا توقیر رضا خان بریلوی نے مرادآباد میں گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ علیحدہ خالصتان کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف غداری کا کیس درج کرنے والی حکومت کو چاہئے کہ وہ ہندو راشٹر کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف بھی ایسا ہی کرے۔

 مولانا کا جو ویڈیو وائرل ہوا تھا ا س میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ہمارے نوجوان مسلم راشٹر کا مطالبہ کرنے لگے تو پھر کیا ہوگا۔ وزیراعظم نریندر مودی کا سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ جھوٹا ہے۔ بعض مذہبی جنونی ملک میں نفرت کے بیج بورہے ہیں۔

ایسا کرنے والے اور ان کے حامی نہ تو سماج کا بھلا چاہنے والے ہیں اور نہ ملک کا بلکہ یہ لوگ غدار ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ مسلمانوں سے نفرت بڑھتی جارہی ہے۔ مساجد اور مدارس کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ مبینہ اشتعال انگیز ریمارکس پر مرادآباد پولیس نے اتوار کے دن ان کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔

 چہارشنبہ کے دن مولانا توقیر رضا خان بریلوی اور ان کے ساتھیوں نفیس‘ ندیم اور منیر ادریسی کو گھر پر نظربند کردیا گیا۔ منیر ادریسی‘ مولانا کے ترجمان بھی ہیں۔ درگاہ اعلیٰ حضرت کامپلکس کے اطراف جہاں مولانا رہتے ہیں بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی۔

 ان کے ساتھیوں کے مکانوں پر بھی پہرہ ہے۔ سینئر عہدیدار‘ مولانا کی رہائش گاہ کے اطراف کی صورتِ حال پر صبح سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ایس پی (سٹی) راہول بھاٹی نے کہا کہ پی اے سی کو بھی الرٹ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا اور ان کے ساتھیوں کی طبیعت اگر بگڑی تو کوالیفائیڈ ڈاکٹرس کی نگرانی میں علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

a3w
a3w