برسراقتدارآنے پر اقلیتوں کیلئے تمام فلاحی اسکیمات کو واپس لانے چندرابابوکا وعدہ
چندرا بابو نائیڈو نے کہاکہ حج ہاوز کا بھی قیام عمل میں لایاگیاتاکہ مسلمان، حیدرآباد سے آسانی کے ساتھ سفر مقدس کے لئے روانہ ہوسکیں۔انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں اردو یونیورسٹی کا قیام تلگودیشم نے عمل میں لایا۔

حیدرآباد: آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے قومی سربراہ این چندرابابونائیڈو نے زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے مسلمانوں کیلئے کئی فلاحی پروگراموں کا آغاز کیا تھا۔
ضلع گنٹور کے پونور میں مسلم طبقہ کے ارکان سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب 1983میں تلگودیش پارٹی برسراقتدارآئی تو، دو سال میں ہی 1985میں اس نے اقلیتی کارپوریشن کا قیام عمل میں لایاتاکہ مسلمانوں کی بہبود کے کام انجام دیئے جاسکیں۔اردو کو بعد ازاں دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ حج ہاوز کا بھی قیام عمل میں لایاگیاتاکہ مسلمان، حیدرآباد سے آسانی کے ساتھ سفر مقدس کے لئے روانہ ہوسکیں۔انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں اردو یونیورسٹی کا قیام تلگودیشم نے عمل میں لایا اور بعد ازاں متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد موجودہ آندھراپردیش کے ضلع کرنول میں بھی اردو یونیورسٹی قائم کی گئی۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ تلگودیشم پارٹی نے رمضان تحفہ دس لاکھ مسلمانوں کو فراہ کیا تھا۔یہاں تک کہ سنکرانتی تحفہ بھی مسلمانوں کوتلگودیشم کے دور میں دیاگیا۔
تلگودیشم کے برسراقتدارآنے کے بعد حیدرآباد شہر میں کبھی بھی فرقہ وارانہ تصادم نہیں دیکھاگیا۔دیگر اسکیمات جو سال 2014کے بعد مسلمانوں کی بہبود کیلئے متعارف کی گئی تھیں، کو منسوخ نہیں کیاگیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ موجودہ وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے شادی کیلئے دی جانے والی مالی امداد کی اسکیم پیڑلی کنوکا(شادی کا تحفہ)کوکیوں برقرارنہیں رکھا ہے، حالانکہ انہوں نے اس اسکیم کے تحت دس لاکھ روپئے فراہم کرنے کا وعدہ کیاتھا۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہاکہ ان کی کابینہ میں وزیربننے یا پھر حکومت کے مشیر کیلئے بنیادی قابلیت ایس ایس سی کی بھی ضرورت نہیں ہے تاہم شادی کا تحفہ اسکیم کیلئے بنیادی قابلیت ایس ایس سی کردی گئی ہے۔انہوں نے تلگودیشم کے برسراقتدارآنے پر تمام اسکیمات کے احیا کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ مزید انجینئرنگ کالجس کے قیام کے ذریعہ اعلی تعلیم کی حوصلہ افزائی کی تھی اور آئی ٹی کے شعبہ کو بھی فروغ دیا تھا تاکہ بہتر ملازمتیں حاصل ہوسکیں۔خواتین کے لئے 33فیصد ریزرویشن کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں اب آپ حکومت سے کسی بھی مسئلہ پرسوال نہیں کرسکتے۔
اگر آپ کوئی بھی مسئلہ اٹھائیں گے تو آپ کو مقدمات کاسامنا کرناپڑے گا۔انہوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اوقافی اراضیات پر غیرمجاز قبضے کئے گئے ہیں۔
انہوں نے تلگودیشم کے برسراقتدارآنے پر اوقافی املاک کی صیانت کا وعدہ کیااور کہاکہ وظائف بھی وقت پر دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ اے پی سے سرمایہ کاری واپس ہورہی ہے کیونکہ صنعت کار جگن موہن ریڈی سے خوفزدہ ہیں، انہوں نے کہاکہ وہ تلگودیشم کے برسراقتدارآنے کے بعد تمام سرمایہ کاروں کو واپس لائیں گے۔