کانگریس ورکنگ کمیٹی میں ایک ماہ میں ردوبدل۔ کانگریس قیادت پر سبھی کی نظریں
کرناٹک اسمبلی الیکشن ہوچکا ہے‘اب سبھی کی نظریں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیوسی) میں ردوبدل پرلگی ہیں جو عرصہ سے زیرالتواء ہے۔
نئی دہلی: کرناٹک اسمبلی الیکشن ہوچکا ہے‘اب سبھی کی نظریں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیوسی) میں ردوبدل پرلگی ہیں جو عرصہ سے زیرالتواء ہے۔
چھتیس گڑھ کے رائے پور میں جاریہ سال فروری میں پارٹی کے سہ روزہ کھلے اجلاس میں اسٹیرنگ کمیٹی نے پارٹی صدر کو یہ اختیاردینے کا متفقہ فیصلہ کیاتھا کہ وہ ورکنگ کمیٹی کے تمام ارکان نامزدکریں۔ اس طرح پارٹی کے اعلیٰ فیصلہ ساز ادارہ کے لئے الیکشن کی ضرورت نہ رہی۔
پارٹی نے پلینری سیشن میں یہ بھی فیصلہ کیاتھا کہ ایس سی‘ ایس ٹی‘ او بی سی‘ مائناریٹیز‘ خواتین اور نوجوانوں کو جن کی عمر 50 برس سے کم ہو 50 فیصد ریزرویشن دیاجائے۔
پارٹی کے ارکان کی تعداد بڑھا کر 35 کردینا بھی طئے ہوا تھا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تاخیراس لئے ہورہی ہے کہ پارٹی دستور میں نئی ترامیم کے مطابق نچلی سطح سے انتخاب کا عمل مکمل ہونا ضروری ہے۔
سی ڈبلیو سی میں ردوبدل سے قبل 50 فیصد ریزرویشن فارمولہ‘ ذات پات کی نمائندگی اور علاقائی نمائندگی کا جائزہ لیناہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ ردوبدل آئندہ ایک ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔ سی ڈبلیو سی کے کئی عہدوں کیلئے ناموں کی فہرست تیار ہے۔
قطعی فیصلہ پارٹی صدر اور راہول گاندھی (امریکہ سے واپسی کے بعد) کریں گے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ پارٹی2024کے فیصلہ کن لوک سبھا الیکشن سے قبل پرینکاگاندھی وڈرا مزیدبڑا رول لیگی۔ پرینکاگاندھی گذشتہ 2 سال میں ہماچل پردیش‘ کرناٹک‘گجرات‘پنجاب اور آسام میں انتخابی مہم چلاچکی ہیں۔
کرناٹک اور ہماچل پردیش کی جیت کے بعد انہیں مدھیہ پردیش’راجستھان‘ تلنگانہ‘ اور چھتیس گڑھ کی ذمہ داری دی جائے گی۔ وہ 2024 کے لوک سبھا الیکشن کیلئے بڑے پیمانہ پر مہم چلائیں گی۔
پرینکاگاندھی گذشتہ ماہ تلنگانہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرچکی ہیں اور12جون کو مدھیہ پردیش کے جبلپور میں اپناپہلا جلسہ عام کرنے والی ہیں۔ ہماچل پردیش اور کرناٹک کے نتائج نے ملک کی سب سے قدیم جماعت کی امید بڑھادی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کئی ریاستوں میں اپنے صدور بھی بدلنے والی ہے۔