حیدرآباد

حیدرآباد میں سیلاب جیسی صورتحال،وزیراعلی نے جائزہ لیا، متاثرین کیلئے احتیاطی اقدامات کی ہدایت

وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت دی کہ موسی ندی کے اطراف کے نشیبی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تمام ضروری احتیاطی اقدامات کئے جائیں اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جہاں ضرورت ہو وہاں بازآبادکاری کے بہتر انتظامات کئے جائیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے حیدرآباد میں سیلاب جیسی صورتحال کا جائزہ لیا۔ جڑواں ذخائر عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے دروازے کھولنے کے بعد موسی ندی میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا جس کے سبب کئی نشیبی علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب


وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت دی کہ موسی ندی کے اطراف کے نشیبی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تمام ضروری احتیاطی اقدامات کئے جائیں اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جہاں ضرورت ہو وہاں بازآبادکاری کے بہتر انتظامات کئے جائیں۔


ریونت ریڈی نے خود ایم جی بی ایس بس اسٹینڈ (املی بن کے قریب) میں امدادی کاموں کی نگرانی کی، جہاں نصف شب کے بعد پانی داخل ہونے سے مسافر پھنس گئے تھے۔ وہ مسلسل فون پر حکام سے رابطہ میں رہے تاکہ مسافروں کو بغیر کسی دشواری کے نکالا جاسکے۔


انہوں نے مزید ہدایت دی کہ ایم جی بی ایس جانے والی بسوں کو متبادل راستوں پر موڑ دیا جائے اور آر ٹی سی کو ہدایت دی کی کہ بتکماں اور دسہرہ تہوار کے دوران مسافروں کے سفر کو آسان بنایا جائے۔


شہر میں لگاتار دوسرے دن بھی شدید بارش کی پیش گوئی کے پیش نظر وزیراعلیٰ نے جی ایچ ایم سی، پولیس، ٹریفک، حیدرااور بجلی کے محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا۔ انہوں نے تمام محکموں کو فیلڈ میں موجود رہتے ہوئے فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کی پریشانی نہ ہو۔


وزیراعلیٰ نے ان علاقوں میں انتباہی بورڈ نصب کرنے کی بھی تجویز دی جہاں پانی رکا ہوا ہے یا جہاں موسی ندی خطرناک سطح پر بہہ رہی ہے۔ اس کے علاوہ گاڑیوں اور عوام کو خطرناک مقامات سے دور رکھنے کے لئے متبادل راستوں کی طرف موڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔