حیدرآباد

جامع خاندان سروے رپورٹ پر چیف منسٹر کا تبصرہ نامناسب: کویتا

کویتا نے لوک سبھا انتخابات میں بی آر ایس کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں قیاس آرائیوں کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ وہ اس کے معاملے پر بات کرنے کی اہل نہیں ہیں۔

حیدرآباد: رکن کونسل بی آر ایس کویتا نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا یہ کہنا نامناسب ہے کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست میں کئے گئے جامع خاندانی سروے (ایس کے ایس) کی تفصیلات صرف ایک خاندان کے پاس ہیں۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

انہوں نے چیف منسٹر کو تنگ نظری پر مبنی  تبصروں سے گریزکرنے کا مشورہ دیا اورکہا 2011 میں یو پی اے حکومت نے 4,500 کروڑ روپے کی لاگت سے ملک بھر میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کرائی تھی لیکن رپورٹ جاری نہیں کی گئی۔

 انہوں نے چیف منسٹر سے جاننا چاہا کہ کیا، ان تفصیلات کو گاندھی خاندان نے چھپا دیا ہے؟ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی جانب سے بی سی طبقات کے متعلق تبصرے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کویتا نے کہا کانگریس پارٹی، شروع سے ہی بی سی طبقات کے خلاف رہی ہے اور راجیو گاندھی نے ماضی میں پارلیمنٹ میں بی سی طبقات کے خلاف بات بھی کی تھی۔

انہوں نے کہا  بغیر کسی اتفاق رائے کے پیش کی گئی قرارداد کے ساتھ ذات پات کی مردم شماری کیسے کی جائے گی؟۔ کویتا نے لوک سبھا انتخابات میں بی آر ایس کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں قیاس آرائیوں کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ وہ اس کے معاملے پر بات کرنے کی اہل  نہیں ہیں۔