حیدرآباد

جی ایچ ایم سی میں مکانات کے رجسٹریشن میں معمولی کمی

ان چار اضلاع میں مکانات کے رجسٹریشن کی قیمت 3,279 کروڑ روپے کے آس پاس تھی۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ تعداد کے لحاظ سے رجسٹریشن میں کمی آئی ہے لیکن قیمت کے لحاظ سے اس میں 24 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں مکانات کے رجسٹریشن جو  چند مہینوں سے ریکارڈ بلندی پر تھی میں کمی آئی ہے۔ جنوری کے مہینے میں گھروں کے صرف 5,411 یونٹس رجسٹرڈ ہوئے۔ نائٹ فرینک نے  انکشاف کیا ہے کہ پچھلے سال اسی مہینے میں 5,454 رجسٹریشن کے مقابلے اس سال ایک فیصد کی کمی آئی ہے۔ عظیم تر بلدیہ حیدرآباد چار اضلاع پر مشتمل ہے جن میں حیدرآباد، میڑچل، ملکاجگری، رنگاریڈی اور سنگاریڈی شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں
جی ایچ ایم سی حدود سے 3.41 لاکھ ووٹرس کو حذف کردیا گیا
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
تلنگانہ:ایم ایل سی کی نشست کے ضمنی انتخاب کی مہم کااختتام

 ان چار اضلاع میں مکانات کے رجسٹریشن  کی قیمت 3,279 کروڑ روپے کے آس پاس تھی۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ تعداد کے لحاظ سے رجسٹریشن میں کمی آئی ہے لیکن قیمت کے لحاظ سے اس میں 24 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

 تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ مکان کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ جملہ رجسٹریشنس میں 25-50 لاکھ روپے کی قیمت کے درمیان  مکانات  کے رجسٹریشن کا حصہ 47 فیصدہے۔ 25 لاکھ روپے سے کم قیمت والے مکانات کی رجسٹریشن کا حصہ 8 فیصد سے بڑھ کر 14 فیصد ہو گیا ہے۔

 جبکہ 25 کروڑ روپے سے زیادہ قیمت والے مکانات کا حصہ بڑھ کر 15 فیصد ہو گیا ہے۔ 1,000۔2,000 مربع فٹ کے رقبہ پر مشتمل جائیدادوں کا رجسٹریشن  71 فیصد رہا ہے۔ ایک ہزار مربع فٹ کے رقبہ سے کم  پیمایش کے گھروں کی مانگ میں کمی آئی ہے۔

2,000 مربع فٹ سے زیادہ کے رقبے کے ساتھ جائیداد کے رجسٹریشن میں 13 فیصد اضافہ ہوا۔ پچھلے سال یہ تناسب 9 فیصد تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رنگاریڈی ضلع جملہ رجسٹریشن میں 43 فیصد حصہ کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا۔

 اس کے بعد میڈچل – ملکاجگری 42 فیصد کے ساتھ دوسرے اور حیدرآباد 15 فیصد کے ساتھ تیسرے  نمبر پر رہا۔ قیمتوں کے لحاظ سے رنگاریڈی ضلع میں مکانات کی قیمتوں میں 12 فیصد، ضلع حیدرآباد میں 11 فیصد اور میڈچل – ملکا جگری ضلع میں 5 فیصد اضافہ ہوا۔

a3w
a3w