حیدرآباد

چیف منسٹر کا آر ایس ایس سے تعلق‘اقلیتوں کو حقوق سے محروم رکھا گیا: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے کہاکہ ریاست کے کئی مقامات پر فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئی تھی۔چیف منسٹرریونت ریڈی جن کے پاس محکمہ داخلہ کاقلمدان ہے وہ ان جھڑپوں کو روکنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہاکہ ریونت ریڈی نے سی ایم کا عہدہ حاصل کرکے 50 یوم کاعرصہ ہوگیا۔

حیدرآباد: کارگزار صدربی آرایس ورکن اسمبلی کے تارک راماراؤ نے چیف منسٹر اے ریونت پر الزام عائد کیا کہ وہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں اقلیتوں کی جانب سے بی آرایس کوووٹ دینے پر برہم ہوکراقلیتوں کوکابینہ میں شامل نہیں کیا ہے۔انہوں نے ریونت ریڈی پر الزام عائد کیا کہ ان کا تعلق مخالف اقلیت آر ایس ایس سے ہے۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
حج، خلوص، توبہ اور اطاعت کا سفر ہے، نہ کہ فخر و شہرت کا مظاہرہ – مفتی صابر پاشاہ
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ

تلنگانہ بھون میں بی آر ایس اقلیتی سل کے قائدین کا اجلاس منعقد کیاگیا۔ اس اجلاس میں تلنگانہ کے تمام اضلاع کے اقلیتی قائدین اور کارکنوں نے شرکت کی۔ کے تارک راما راؤ نے کہاکہ سال 1953کے بعد کابینہ میں اقلیتوں کوشامل نہ کرنا پہلا واقعہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ کانگریس کے سینئرقائدمحمدعلی شبیر کو کابینہ میں شامل نہ کرکے انہیں حکومت کا مشیر مقرر کرنا ریاست کے اقلیتوں کی توہین ہے۔انہوں نے کہاکہ کانگریس اوربی جے پی کے تعلقات فیوی کول باؤنڈکی طرح اٹوٹ ہے۔

 انہوں نے کہاکہ آئندہ لوک سبھا کے انتخابات میں بی جے پی اورکانگریس قائدین کا بی آر ایس کو شکست دینے کے لئے اتحاد ہوگا۔ کانگریس اقلیتوں کوووٹ بینک کی طرح سمجھتی ہے۔ مسلمانوں کواس سیاسی جماعت سے چوکس وچوکنا رہنا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ ریاست کے کئی مقامات پر فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئی تھی۔چیف منسٹرریونت ریڈی جن کے پاس محکمہ داخلہ کاقلمدان ہے وہ ان جھڑپوں کو روکنے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہاکہ ریونت ریڈی نے سی ایم کا عہدہ حاصل کرکے 50 یوم کاعرصہ ہوگیا۔

 اس دوران انہوں نے ایک دن بھی اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لئے جائزہ اجلاس کا انعقاد نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ کانگریس نے اسمبلی انتخابات سے قبل اقلیتوں سے جووعدے کئے تھے اقتدار پر آنے کے بعدان وعدوں پرعمل آوری نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ سابق بی آر ایس دور میں اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لئے کئی اسکیمات شروع کئے گئے۔

انہوں نے کہاکہ کانگریس نے بی آر ایس کے خلاف گمراہ کن پروپگنڈہ کرنے کے بعد بھی ریاست کے اقلیتوں نے بی آر ایس کو ووٹ دے کر کامیاب بنایاتھا۔وہ اس سلسلہ میں اقلیتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ لوک سبھا کے انتخابات میں بی جے پی کے طاقتور امیدواروں کے خلاف کانگریس کمزور امیدواروں کوانتخابات میں اتارکربی جے پی کوفائدہ پہونچائے گی۔

 ریاست کے عوام بالخصوص اقلیتوں کوکانگریس اوربی جے پی کے آپسی سیاسی گٹھ جوڑ سے چوکنا رہناچاہئے۔

 اس اجلاس میں سابق اسپیکرپی سرنیواس ریڈی‘ سابق وزیر داخلہ محمدمحمودعلی‘ رکن پارلیمنٹ حلقہ چیوڑلہ رنجیت ریڈی‘ سابق کارپوریشن کے صدورنشین محمدسلیم‘ خواجہ مجیب الدین‘سیداکبرحسین‘ میرعنایت علی باقری‘ پارٹی کے سینئرقائدین سلطان قادری‘ محمد شریف الدین‘ عبدالمقیت چندا‘ صلاح الدین لودھی‘ رحیم اللہ خان نیازی‘ عبداللہ سہیل‘ وحید احمد ایڈوکیٹ ودیگر موجودتھے۔