تلنگانہ

گورنر کا آج اسمبلی اور کونسل کے ارکان سے مشترکہ خطاب

تلنگانہ اسمبلی کے سیشن میں جو آج منعقد ہوا، نو منتخب اسپیکر پرساد کمار کے جائزہ حاصل کرنے کی کارروائی اور ارکان کی تقاریر کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو کل جمعہ کو10:30بجے دن تک کیلئے ملتوی کردیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی کے سیشن میں جو آج منعقد ہوا، نو منتخب اسپیکر پرساد کمار کے جائزہ حاصل کرنے کی کارروائی اور ارکان کی تقاریر کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو کل جمعہ کو10:30بجے دن تک کیلئے ملتوی کردیا۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
اے مہیشور ریڈی، اسمبلی میں بی جے پی فلور لیڈر
حکومت باقی ضمانتوں کی تکمیل کیلئے مصروف عمل:گورنر
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

قبل ازیں اسمبلی کمیٹی ہال میں ریاستی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں گورنر کی مجوزہ تقریر کے متن کو منظوری دے دی گئی۔ گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن 15 دسمبر کو اسمبلی وکونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گی۔

گورنر کے خطاب کے بعد امکان ہے کہ اجلاس کو16 دسمبر تک ملتوی کیا جائے گا اور 16 دسمبر کو گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکر پربحث ہوگی۔ بحث مکمل ہونے کے بعد اسمبلی اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا جائے گا۔

یو این آئی کے بموجب تلنگانہ کے کابینہ کے اجلاس میں گورنر ڈاکٹرتمیلی سائی سوندراراجن کی تقریر کو منظوری دے دی گئی۔چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کے اس اجلاس میں گورنر کی تقریر میں شامل کئے جانے والے بیشتر امورپر تفصیلی طورپرتبادلہ خیال کرتے ہوئے گورنر کی تقریرکومنظوری دی گئی۔تلنگانہ میں حال ہی میں ہوئے انتخابات میں کانگریس کی حکومت کی تشکیل کے بعد گورنر کا پہلا خطاب قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے مشترکہ سیشن سے ہوگا۔

ذرائع کے مطابق گورنر کی تقریر کے ذریعہ عوام کو پیام دیاجائے گاجس کے لئے حکومت اس تقریر کو کافی اہمیت دے رہی ہے۔کابینہ کے اجلاس میں گورنر کی تقریرکومنظوری سے پہلے تقریبا ڈھائی گھنٹہ تک اس کے مختلف امور اور پہلووں پر تفصیلی طورپر تبادلہ خیال کیاگیا۔

اس تقریر میں حکومت ریاست کی موجودہ صورتحال کا احاطہ کرنے والی ہے۔ساتھ ہی ریاست میں آنے والے دنوں میں کئے جانے والے اقدامات اور فلاحی پہلووں کا ذکر بھی اس تقریر میں کیاجائے گا۔کانگریس کے ریاست میں برسراقتدارآنے کے بعد انتخابی وعدوں کے حصہ کے طورپر جن 6ضمانتوں کا اعلان کیاگیا تھا، اس میں سے پہلے ہی دو ضمانتوں پر عمل کاآغاز کردیاگیا۔بقیہ 4پر جلد ہی حکومت عمل کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔