غزہ میں بچے پیاسے ہیں، یونیسیف نے علاقہ میں پانی ختم ہونے کا اعلان کردیا
یو این آر ڈبلیو اے سے ایک بااثر شخصیت نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ غزّہ میں 7 اکتوبر سے لے کر اب تک نہ پیٹرول داخل ہوا ہے نہ خوراک اور نہ ہی پانی۔ کوئی بھی ترسیلی چیز علاقے میں داخل نہیں ہوئی۔
اقوام متحدہ:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ ‘یونیسیف’ نے کہا ہے کہ غزّہ میں پینے کا صاف پانی ختم ہو گیا ہے اور بچے اور ان کے خاندان گندا پانی پینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
یونیسیف نے سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ غزّہ کے بچوں اور ان کے کنبوں تک امداد کی بلارکاوٹ ترسیل کے لئے ہمیں فوری طور پر انسانی فائر بندی کی ضرورت ہے”۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے نے کل جاری کردہ بیان میں غزّہ میں ایندھن پہنچائے جانے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے سے ایک بااثر شخصیت نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ غزّہ میں 7 اکتوبر سے لے کر اب تک نہ پیٹرول داخل ہوا ہے نہ خوراک اور نہ ہی پانی۔ کوئی بھی ترسیلی چیز علاقے میں داخل نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ قاسم بریگیڈ نے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف "اقصیٰ طوفان” نامی وسیع پیمانے کے حملے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
غزّہ سے اسرائیل کی طرف ہزاروں راکٹ فائر کئے گئے اور مسلح گروپ علاقے کے رہائشی مقامات میں داخل ہو گئے تھے۔ اسرائیل نے بھی "فولادی تلوار” کے نام سے آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے دونوں طرف سے ہزاروں افراد ہلاک ہو چُکے ہیں۔