حیدرآباد

شہر حیدرآباد میں بھکاری ماہانہ 2 لاکھ روپے کماتے ہیں!

مافیا کے چند خاندان کے افراد ان جنکشنوں پر بھیک مانگتے ہیں۔ پورا خاندان جن میں شوہر، بیوی، 4سے5بچے اور معمرین شامل ہیں، ایک جنکشن پر بھیک مانگتا ہے اور یہ خاندان یہاں کسی دوسرے گدا کر کو بھیک مانگنے کی بھی اجازت نہیں دیتا ہے۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے مختلف ٹرافک جنکشنوں پر بھکاریوں کے چند خاندان ہر ماہ 1.5لاکھ روپے سے2لاکھ روپے کماتے ہیں۔ ہاں! یہ سچ ہے اور آپ صحیح پڑھ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
اولاد، والدین کے لئے نعمت بھی اور ذمہ داری بھی
ناجائز مال میں میراث
سرد موسم اور کم عمر بچے، کچھ حفاظتی تدابیر
نومولود بچوں کو فروخت کرنے والا ریاکٹ بے نقاب، غریب ماؤں کے ملوث ہونے کا انکشاف
سوڈان میں والدین بچوں کو گھاس اورکیڑے کھلانے پر مجبور

پولیس کی گداگروں کے چند خاندان کے افراد سے پوچھ تاچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے۔ ان افراد کو پولیس نے شہر کے مختلف ٹرافک جنکشنوں پر بھکاری مافیا کے خلاف کارروائی کے دوران پکڑلیا تھا۔

دونوں شہر کے تین کمشنریٹ حیدرآباد، سائبر آباد اور رچہ کنڈہ کے مختلف ٹرافک جنکشنوں پر اس بھکاری مافیا کا مکمل کنٹرول رہتا ہے اور مافیا کے چند خاندان کے افراد ان جنکشنوں پر بھیک مانگتے ہیں۔ پورا خاندان جن میں شوہر، بیوی، 4سے5بچے اور معمرین شامل ہیں، ایک جنکشن پر بھیک مانگتا ہے اور یہ خاندان یہاں کسی دوسرے گدا کر کو بھیک مانگنے کی بھی اجازت نہیں دیتا ہے۔

خاندان کا ہر فرد، مجموعی طور پر یومیہ4ہزار سے7ہزار روپے کمالیتا ہے۔ حیدرآباد کمشنر ٹاسک فورس کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔اس گینگ کے یہ افراد، پیرا ڈائز ڈ، جوبلی ہلز چیک پوسٹ، کے بی آر پارک، مانصاحب ٹینک، عابڈس روڈ، ٹینک بنڈ، کوٹھی ویمنس کالج، چندرائن گٹہ اور مہدی پٹنم کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ ٹرافک جنکشن ان کیلئے بڑی آمدنی کا ذریعہ ہیں بھیک مانگنے کیلئے علاقہ جات تقسیم کئے جاتے ہیں۔

تنازعات ابھر نے پر گینگ کے معمر افراد مداخلت کرتے ہیں۔ بھکاری افراد کو ٹرافک سگنلس کے مطابق پوائنٹس مقرر کرتے ہوئے ان تنازعات کا خوشگوار حل نکالا جاتا ہے۔

بھکاریوں کا خاندان 10بجے دن آٹو رکشہ میں آتے ہیں اور جنکشن پر پورا دن بھیک مانگتے رہتے ہیں اور شام کے وقت یہ خاندان آٹو کے ذریعہ اپنے ٹھکانوں (مکانات) واپس چلے جاتا ہے۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ پوچھ تاچھ کے دوران پولیس نے یہ بھی پایا کہ بھکاریوں کے خاندان سودی کاروبار بھی کرتے ہیں۔

گداگری سے گھروں کو واپسی کے بعدیہ بھکاری بریانی کے ساتھ شراب، سیندھی بھی نوش کرتے ہیں۔ محنت کے بغیر آمدنی کے لالچ میں چند بے ضمیر افراد نے مافیا منظم کیا اور بچوں، بوڑھوں، خواتین اور جسمانی معذور افراد کو ملازمت پر رکھا۔

دن کے اختتام پر منتظمین ان بھکاریوں کو 200 روپے ادا کرتے تھے اور ان کو رہائش وغذا بھی فراہم کرتے تھے۔ ڈی سی پی (ویسٹ) جوئل ڈیوس نے یہ بات کہی۔

جوبلی ہلز پولیس نے گلبرگہ کے ایک28سالہ اجیت پوار کو گرفتار کرلیا جس نے گداگری کیلئے23افراد کو ملازمت پر رکھا تھا۔ پولیس نے مافیا کے سرغنہ پوار کے قبضہ سے 8 گاڑیاں ضبط کرلی۔ بتایا جاتا ہے کہ سرغنہ نے چٹ فنڈ بزنس میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور وہ کرناٹک میں دو مکانات کا مالک بھی ہے۔