حیدرآباد

سرور نگر میں ایچ ایم ڈی اے اور دکانداروں میں جھڑپ، علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی(ویڈیو وائرل)

ایچ ایم ڈی اے نے پیر، 10 فروری کو ہدیٰ کمرشل کمپلیکس کو خستہ حال قرار دیتے ہوئے دکانداروں کو فوری طور پر عمارت خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ حکام کے مطابق، یہ اقدام عوامی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔

حیدرآباد: سرورنگر کے ہدا کمرشل کمپلیکس میں اس وقت ہلکی کشیدگی دیکھنے میں آئی جب دکانداروں نے حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (HMDA) کی جانب سے دی گئی بے دخلی کے احکامات کے خلاف مزاحمت کی۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

ایچ ایم ڈی اے نے پیر، 10 فروری کو ہدیٰ کمرشل کمپلیکس کو خستہ حال قرار دیتے ہوئے دکانداروں کو فوری طور پر عمارت خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ حکام کے مطابق، یہ اقدام عوامی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔

تاہم، منگل، 11 فروری کو جب ایچ ایم ڈی اے کے افسران نے دکانیں خالی کرانے کی کارروائی کا آغاز کیا تو دکانداروں نے اس کے خلاف شدید مزاحمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، لہٰذا جب تک عدالتی فیصلہ نہیں آتا، انہیں زبردستی بے دخل نہیں کیا جا سکتا۔

اس واقعہ کے بعد علاقہ میں تناؤ کی کیفیت دیکھی گئی، تاہم کسی بڑے تصادم کی اطلاع نہیں ملی۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کاروبار کے تحفظ کے لیے قانونی جنگ جاری رکھیں گے، جبکہ ایچ ایم ڈی اے حکام نے واضح کیا ہے کہ وہ عمارت کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔