تلنگانہ

نلگنڈہ میں دسویں جماعت کا پیپر لیک!

اسکول انتظامیہ اور تعلیمی محکمے کے بعض افسران پر الزام ہے کہ وہ نجی اسکولوں کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث ہیں۔ اس معاملے کو معمولی بنا کر جلد بند کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن والدین اور طلبہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حیدرآباد: نکریکل ٹاؤن کے کڑپرتی روڈ پر واقع ایس ایل بی سی بالک گروکل اسکول سنٹر میں دسویں جماعت کے تلگو پرچہ سوالات لیک ہونے کا سنسنی خیز واقعہ پیش آیا، جس نے تعلیمی شعبہ اور پولیس کی لاپرواہی کو بے نقاب کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
نظام آباد میں کانسٹیبل پرمودکا قتل، پیشہ ور چور ریاض فرار
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب امتحان کے آغاز کے صرف 10 سیکنڈ کے اندر ہی تلگو کا سوالیہ پرچہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق، پیپر لیک کے پیچھے محکمہ تعلیم کے افسران کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ حکام اس معاملے کو دبانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں تاکہ حقیقت باہر نہ آسکے۔

اعلیٰ عہدیداروں نے خاموشی سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ امتحانی مرکز میں موبائل فون کیسے داخل ہوا۔

یہ بھی الزام لگایا جا رہا ہے کہ پیپر واٹس ایپ کے ذریعے امتحانی مرکز سے باہر آیا اور چند ہی لمحوں میں فوٹو اسٹیٹ کے ذریعے جوابی شیٹس فراہم کر دی گئیں۔

اسکول انتظامیہ اور تعلیمی محکمے کے بعض افسران پر الزام ہے کہ وہ نجی اسکولوں کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث ہیں۔ اس معاملے کو معمولی بنا کر جلد بند کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن والدین اور طلبہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔