تلنگانہ

نلگنڈہ میں دسویں جماعت کا پیپر لیک!

اسکول انتظامیہ اور تعلیمی محکمے کے بعض افسران پر الزام ہے کہ وہ نجی اسکولوں کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث ہیں۔ اس معاملے کو معمولی بنا کر جلد بند کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن والدین اور طلبہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حیدرآباد: نکریکل ٹاؤن کے کڑپرتی روڈ پر واقع ایس ایل بی سی بالک گروکل اسکول سنٹر میں دسویں جماعت کے تلگو پرچہ سوالات لیک ہونے کا سنسنی خیز واقعہ پیش آیا، جس نے تعلیمی شعبہ اور پولیس کی لاپرواہی کو بے نقاب کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعیتہ علماء ضلع نظام آباد کی مجلس منتظمہ کا اجلاس وممبر سازی مہم کا آغاز
ضلع مرکز میں 27 واں مفت سمر کراٹے کیمپ، طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سنہری موقع: چنہ ویرایا
اقلیتی طلبہ کے لیے UPSC امتحان کی مفت کوچنگ، درخواستوں کا آغاز
تلنگانہ میں آن لائن جوئے اور سٹے بازی میں خطرناک اضافہ، PRAHAR نے ریاست گیر سروے کا اعلان کر دیا
جمعیۃ علماء ہند کی ملک گیرممبرسازی مہم، مسجد ِرحمت بودھن میں مسلمانوں کی کثیر تعداد نے ممبرشپ حاصل کی

یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب امتحان کے آغاز کے صرف 10 سیکنڈ کے اندر ہی تلگو کا سوالیہ پرچہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق، پیپر لیک کے پیچھے محکمہ تعلیم کے افسران کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ حکام اس معاملے کو دبانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں تاکہ حقیقت باہر نہ آسکے۔

اعلیٰ عہدیداروں نے خاموشی سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ امتحانی مرکز میں موبائل فون کیسے داخل ہوا۔

یہ بھی الزام لگایا جا رہا ہے کہ پیپر واٹس ایپ کے ذریعے امتحانی مرکز سے باہر آیا اور چند ہی لمحوں میں فوٹو اسٹیٹ کے ذریعے جوابی شیٹس فراہم کر دی گئیں۔

اسکول انتظامیہ اور تعلیمی محکمے کے بعض افسران پر الزام ہے کہ وہ نجی اسکولوں کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث ہیں۔ اس معاملے کو معمولی بنا کر جلد بند کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن والدین اور طلبہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔