منبر و محراب فاؤنڈیشن کے تحت انعامی مقابلوں کی اختتامی تقریب، نمایاں طلبہ و طالبات کو اعزازات سے نوازا گیا
تقریب کے دوران ان اسکولوں کے ذمہ داران اور اساتذہ کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے طلباء کو اس علمی و اخلاقی سرگرمی میں شریک کیا۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں توصیف نامے بھی عطا کیے گئے۔
حیدرآباد میں منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کے تحت قائم کردار فاؤنڈیشن کے زیراہتمام اخلاق و کردار کے موضوع پر منعقدہ تحریری انعامی مقابلوں کی اختتامی تقریب نہایت شاندار انداز میں انجام پائی۔ یہ مقابلے مولانا غیاث احمد رشادی، بانی و محرک منبر و محراب فاؤنڈیشن اور رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی نگرانی میں منعقد ہوئے۔
شہر کے تقریباً 80 اسکولوں کے آٹھ سو سے زائد طلباء و طالبات نے 35 سے زیادہ اہم و متنوع عنوانات پر اپنے مضامین پیش کیے اور اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ یہ مقابلے 28، 29 اور 30 اگست کو شہر کے مختلف زونز بشمول بابا نگر، چارمینار، گولکنڈہ، حسن نگر، کشن باغ اور شاہین نگر میں منظم انداز میں منعقد ہوئے۔
بعد ازاں 16 ستمبر کو میڈیا پلس، عابڈس میں انعامی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں امتیازی کارکردگی دکھانے والے طلباء و طالبات کو قیمتی انعامات اور مومنٹوز سے نوازا گیا۔ نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں میں حیدری بانو، صبیحہ بیگم، خیرالنساء، فردوس پروین، ثناء فاطمہ، شاکرہ بیگم اور شفاء بیگم شامل ہیں۔ خاص طور پر حیدری بانو کو انگریزی میں بہترین مضمون نگاری اور خیرالنساء کو اردو میں اعلیٰ معیار کے مضمون پر خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔
تقریب کے دوران ان اسکولوں کے ذمہ داران اور اساتذہ کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے طلباء کو اس علمی و اخلاقی سرگرمی میں شریک کیا۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں توصیف نامے بھی عطا کیے گئے۔
اس موقع پر منبر و محراب فاؤنڈیشن کے ذمہ داران اور معزز مہمانان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مقابلے نئی نسل کی فکری، اخلاقی اور تعلیمی تربیت کے لیے سنگِ میل ہیں۔ تقریب میں محمد عادل احمد خان، عبدالرؤوف، عبد الکریم فہیم، مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی اور مولانا سید رضوان اسعدی سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں۔
مولانا غیاث احمد رشادی نے شرکاء اور مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ منبر و محراب فاؤنڈیشن اپنی خدمات کے ذریعے معاشرے میں مثبت اور تعمیری تبدیلی کی راہ ہموار کرتی رہے گی۔