کلکٹرس اے سی چیمبروں میں نہ بیٹھیں، باہر نکلیں اور عوام کے درمیان کام کریں: ریونت ریڈی
ریونت ریڈی نے تمام کلکٹرس، پولیس کمشنرس، ایس پیز اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ عوامی حکمرانی، دھرانی پورٹل کے مسائل، خریف سیزن میں کاشتکاری، صحت عامہ، موسمی امراض، تعلیم، امن و امان اور دیگر مسائل پر یہ اجلاس منعقد کیا۔
حیدرآباد:وزیراعلی تلنگانہ ریونت ریڈی نے ضلع کلکٹرس سے کہا کہ وہ اپنے دفاتر سے باہر نکلیں اور لوگوں کی خواہشات کے مطابق کام کریں۔انہوں نے منگل کو سکرٹریٹ میں کلکٹرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلکٹرس کو ہدایت دی کہ وہ اے سی چیمبروں میں نہ بیٹھیں، باہر نکلیں اور عوام کے درمیان کام کریں۔
انہوں نے تمام کلکٹرس، پولیس کمشنرس، ایس پیز اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ عوامی حکمرانی، دھرانی پورٹل کے مسائل، خریف سیزن میں کاشتکاری، صحت عامہ، موسمی امراض، تعلیم، امن و امان اور دیگر مسائل پر یہ اجلاس منعقد کیا۔
وزیراعلی نے کہا کہ کلکٹرس کے ذریعہ شروع کردہ ہر کام پر عوام کو یاد دلانا چاہئے کہ یہ عوام دوست حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلاح و بہبود اور ترقی کے درمیان توازن کو یقینی بنانے کی ذمہ داری کلکٹروں پر عائد ہوتی ہے اور اس کے لیے فیلڈ وزٹ لازمی ہے۔
یہ کہتے ہوئے کہ حکومت ہر طالب علم پر تقریباً 85,000 روپئے ماہانہ خرچ کررہی ہے، وزیراعلی نے زور دیا کہ تعلیم کا شعبہ تلنگانہ کی تعمیر نو میں کلیدی رول ادا کرتا ہے۔ریونت ریڈی نے کہا کہ یہ کلکٹرس کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکاری اسکولوں اور اسپتالوں کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کریں۔جب چند اساتذہ کا تبادلہ ہوا تو طلباء ان کو الوداع کہنے کے دوران جذباتی ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح جب کسی کلکٹر کا تبادلہ ہوتا ہے تو عوام کو بھی اسی طرح کا رد عمل ظاہر کرنا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پرجاوانی کے مسائل کو باقاعدگی سے حل کیا جانا چاہئے اور 6ضمانتوں کو مؤثر اور شفاف طریقہ سے نافذ کرنے کی ذمہ داری کلکٹروں پر عائد ہوتی ہے۔