سوشیل میڈیاشمالی بھارت

اترکھنڈ کے ہلدوانی میں فرقہ وارانہ کشیدگی، مسجد کے امام کو مارپیٹ

مسلمانوں کاکہناہے کہ احتجاج کی وجہ سے انہیں نماز تراویح کی ادائیگی بند کردینی پڑی۔ تقریباً10تا 12 افراد بشمول وکیل اورامام‘ نماز روک کر باہر آگئے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیاکہ ہنگامہ آرائی کے دوران کسی نے امام صاحب کوتھپڑ بھی رسید کیا۔

دہرہ دون: اترکھنڈکے ضلع نینی تال میں پیرکی رات ایک مکان کے باہر لوگوں کے گروپ کے احتجاج کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیداہوگئی۔ اس مکان کومسلمان نماز کی ادائیگی کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ گروپ نے الزام عائد کیاکہ انہوں نے اس مقام پر ایک غیرقانونی مسجد تعمیرکرلی ہے۔

متعلقہ خبریں
گورنر مکہ کا پرامن ماحول میں مناسک حج پر اطمینان کا اظہار
مسلمانوں کو اب سوچ سمجھ کر موقع دے گی بی ایس پی:مایاوتی
سنسربورڈ ’ہم دو ہمارے بارہ‘ فلم کی ریلیز پر روک لگائے : امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند
اتراکھنڈ کے گاؤں میں آگ لگنے سے 14 گھر جل کر خاکستر، 6 افراد جھلسے
15 فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر جھوٹا الزام : پی چدمبرم

پولیس نے بتایاکہ بھوٹیاپڑاؤ ایریامیں رات تقریباً 9 بجے جب 30تا40 مظاہرین ایک وکیل کے مکان کے باہر جمع ہوگئے اورہنگامہ آرائی شروع کردی۔ یہ مکان مبینہ طورپر نزول اراضی(غیرزرعی مقاصد کیلئے حکومت کی جانب سے لیز پر دی گئی اراضی) پر تعمیرکیاگیا ہے۔

 قبل ازیں عہدیداروں نے اس مقام پر تعمیرروک دی تھی اورعمارت کومہربندکردیاتھا۔ ان کاکہناتھاکہ اس کاکوئی مناسب نقشہ نہیں ہے۔ دائیں بازوکے کارکنوں نے الزام عائد کیاکہ مسلمان اس مکان کو نماز کی ادائیگی کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

مسلمانوں کاکہناہے کہ احتجاج کی وجہ سے انہیں نماز تراویح کی ادائیگی بند کردینی پڑی۔ تقریباً10تا 12 افراد بشمول وکیل اورامام‘ نماز روک کر باہر آگئے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیاکہ ہنگامہ آرائی کے دوران کسی نے امام صاحب کوتھپڑ بھی رسید کیا۔ اس کے بعدمسلمانوں نے ہلدوانی پولیس اسٹیشن کا گھیراؤکیا اور پولیس کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔

انہوں نے رات تقریباًدوبجے پولیس اسٹیشن کے باہرنینی تال ہائی وے کومسدود کردیااور حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کامطالبہ کیا ہے۔پولیس نے چاروں طرف سے گیٹ کوگھیرلیاتاکہ لوگوں کوپولیس اسٹیشن کے اندر داخل ہونے سے روکاجاسکے۔

 پولیس نے ہجوم پر قابوپانے لاٹھی چارج بھی کیا۔ ہلدوانی کی سٹی مجسٹریٹ رچا سنگھ اورکماؤکے انسپکٹر جنرل پولیس نلیش آنند بھرنے جائے واقعہ پر پہنچ گئے۔ نینی تال کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی) پنکج بھٹ نے جامع مسجد کے امام‘ مفتی اعظم قادری کوطلب کیا تاکہ اس معاملہ کی سنگینی کوکم کیاجاسکے۔

 انہوں نے پولیس کی گاڑی پر نصب لاؤڈ اسپیکرکے ذریعہ ہجوم سے خطاب بھی کیا اوران سے کہاکہ وہ پولیس کواپناکام کرنے دیں۔ اس پر برہم مظاہرین پرسکون ہوگئے اوراپنے اپنے گھروں کی طرف جانے لگے۔ ایس ایس پی نے بتایاکہ امام محمد شاہد کی شکایت پر 40افراد کے خلاف ایف آئی آردرج کرلی گئی ہے۔

a3w
a3w