حیدرآباد

کرناٹک اسمبلی انتخابات‘ 25امیدوارکھڑے کئے جائیں گے

اویسی نے مسلمانوں کیلئے اوبی سی کوٹہ کے اندر4فیصد تحفظات کومنسوخ کرنے بسواراج بومئی حکومت کے حالیہ فیصلہ کو”مکمل طورپر غیرقانونی“ قراردیا۔ انہوں نے سوال کیاکہ اس فیصلہ کے خلاف احتجاج کیوں نہیں کیاگیا۔ نام نہاد سیکولر قائدین اورجماعتوں نے اس پرپرزوربیانات کیوں نہیں دیئے۔

بنگلورو: اسدالدین اویسی کی زیرقیادت اے آئی ایم آئی ایم کرناٹک کے آنے والے اسمبلی انتخابات میں تقریباً25حلقوں میں امیدوار کھڑاکرنے کامنصوبہ رکھتی ہے اورجنتادل (ایس) کے ساتھ انتخابی اتحاد کی خواہاں ہے۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
اسد الدین اویسی نے گھر گھر پہنچ کر عوام سے ملاقات (ویڈیو)
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
کانگریس ٹکٹ کے خواہشمندوں کا گاندھی بھون میں ہجوم۔ایک حلقہ سے کئی دعویدار
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی

 پارٹی صدر اسدالدین اویسی نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اب تک تین امیدواروں کااعلان کیاہے۔ ہم اتحاد کرنے کیلئے تیارہیں۔ہم اسمبلی انتخابات میں یقینی طورپرمقابلہ کریں گے۔

 اتحاد ہوگایا نہیں انتظار کرنااوردیکھناہوگا۔پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر غنی نے کہاکہ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی زیرقیادت جنتادل ایس کے ساتھ اتحاد کیلئے بات چیت ہوئی ہے لیکن انہوں نے اب تک اس پیشکش کاکوئی جواب نہیں دیاہے۔

 انہوں نے بتایاکہ پارٹی ریاست کے25اسمبلی حلقوں میں مقابلہ کرے گی۔ کرناٹک کی224رکنی اسمبلی کے لئے 2018کے انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم نے جنتادل ایس کی حمایت کی تھی اورکسی امیدوارکومیدان میں نہیں اتاراتھا۔

 اویسی سے یہ دریافت کرنے پر کہ اے آئی ایم آئی ایم کن جماعتوں کے ساتھ اتحادکیلئے تیارہے، حیدرآباد کے رکن لوک سبھا نے کہاکہ کانگریس اتحاد کرنانہیں چاہتی کیونکہ وہ لوگ میرے خلاف بے بنیادالزامات عائد کرتے رہے ہیں۔لہذا ہم دیکھیں گے۔

 اویسی نے مسلمانوں کیلئے اوبی سی کوٹہ کے اندر4فیصد تحفظات کومنسوخ کرنے بسواراج بومئی حکومت کے حالیہ فیصلہ کو”مکمل طورپر غیرقانونی“ قراردیا۔ انہوں نے سوال کیاکہ اس فیصلہ کے خلاف احتجاج کیوں نہیں کیاگیا۔ نام نہاد سیکولر قائدین اورجماعتوں نے اس پرپرزوربیانات کیوں نہیں دیئے۔

بعض جماعتوں کی جانب سے اکثر کی جانے والی اس تنقید پر کہ اے آئی ایم آئی ایم، مسلم ووٹ کی تقسیم کیلئے اپنے امیدوارکھڑے کررہی ہے۔ انہوں نے تعجب ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ دیگر برادریوں جیسے ووکالیگا‘لنگایت اورکروبا کے قائدین سے یہ سوالات کیوں نہیں کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے یاددہانی کرائی کہ  اے آئی ایم آئی ایم نے کرناٹک میں  2019کے لوک سبھا انتخابات میں کسی بھی امیدوارکومیدان میں نہیں اتاراتھاتو کیا ان حلقوں سے کانگریس کو ایک بھی نشست حاصل ہوئی تھی؟ ۔

انہوں نے سوال کیاکہ آیامسلم ووٹ بٹ جانے کی وجہ سے ایسا ہواتھایا اکثریتی ووٹ بی جے پی کے حق میں متحد ہوجانے کی وجہ سے ایسا ہواتھا۔ اویسی نے یاددلایاکہ بی جے پی نے کانگریس کے منحرف ارکان کی مدد سے2019میں کرناٹک میں حکومت بنائی تھی۔

a3w
a3w