شمالی بھارت

مدھیہ پردیش کے ایک اسکول میں 39بچوں کو ایک ہی سیرینج سے ٹیکہ اندازی

یہ واقعہ شہر کے جین ہائرسکنڈری اسکول میں پیش آیا جہاں ٹیکہ اندازی مہم جاری تھی۔ ٹیکہ لگانے والے شخص کے خلاف ایک ایف آئی آردرج کی گئی ہے۔ اس شخص کی جتیندراہیروار کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔

ساگر: مدھیہ پردیش کے ساگر شہر میں ایک خانگی اسکول میں 39 بچوں کو مخالف کووڈ ویکسین دینے کیلئے ایک ملازم نے ایک ہی سیرینج کا استعمال کیا۔ عہدیداروں نے آج یہ بات بتائی۔ بعض بچوں کے والدین نے دیکھا کہ ٹیکہ اندازی کرنے والا شخص بچوں کو ٹیکے لگانے کیلئے ایک ہی سیرینج کا استعمال کررہا ہے اور انہوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا۔

 یہ واقعہ شہر کے جین ہائرسکنڈری اسکول میں پیش آیا جہاں ٹیکہ اندازی مہم جاری تھی۔ ٹیکہ لگانے والے شخص کے خلاف ایک ایف آئی آردرج کی گئی ہے۔ اس شخص کی جتیندراہیروار کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔

محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ 39 بچے جن کی عمریں 15 سال اور اس سے زائد تھیں، نویں تا12 ویں جماعت کے طلبہ تھے۔ والدین کے احتجاج کے بعد ساگر کے انچارج کلکٹر شتیج سنگھل نے ڈسٹرکٹ چیف میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر ڈاکٹر ڈی کے گوسوامی کو اس مسئلہ کا جائزہ لینے کیلئے بھیجا۔

اسکول میں موجود افراد نے گوسوامی کو بتایاکہ جتیندر نے 39بچوں کو ٹیکے دینے کیلئے ایک ہی سیرینج کا استعمال کیا۔ والدین کے احتجاج کے بعد اہیر وار وہاں سے فرار ہوگیا اور سی ایم ایچ او کے دورہ تک اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

 ملزم نے اپنا موبائیل فون بھی بند کردیاتھا۔ اسی دوران محکمہ صحت کے عہدیداروں نے تمام بچوں کا معائنہ کیا۔19بچوں کی رپورٹس نارمل پائی گئیں جبکہ دیگر کی رپورٹ کا انتظار ہے۔