5 دسمبر سے قبل UMEED پورٹل پر تمام وقف املاک کا اندراج مکمل کریں: سید غلام افضل بیابانی خسرو پاشا کی اپیل
تلنگانہ کے مذہبی رہنماؤں کی اپیل — اپنی وقف املاک کو 5 دسمبر 2025 سے پہلے UMEED پورٹل پر رجسٹر کریں۔ غیر رجسٹرڈ اوقاف کے تحفظ کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہے۔
تلنگانہ کے ممتاز مذہبی رہنما اور تلنگانہ ڈسٹرکٹ درگاہ ایسوسی ایشن کے صدر سید غلام افضل بیابانی خسرو پاشا نے تمام مساجد، مدارس، درگاہوں، قبرستانوں اور دیگر وقف اداروں کے ٹرسٹیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی وقف املاک کو مرکزی حکومت کے UMEED پورٹل پر 5 دسمبر 2025 کی آخری تاریخ سے قبل لازمی طور پر رجسٹر کریں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ وقف ایکٹ میں حالیہ ترامیم کے پیش نظر غیر رجسٹرڈ وقف املاک کے مستقبل کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، اس لیے فوری اندراج نہایت ضروری ہے۔
حج ہاؤس میں اہم اجلاس
ایک ہنگامی اجلاس حج ہاؤس، حیدرآباد میں خسرو پاشا کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ریاست بھر سے مساجد، مدارس، درگاہوں اور قبرستانوں کے منتظمین نے شرکت کی۔
اجلاس میں واضح طور پر کہا گیا کہ اگر 5 دسمبر کی آخری تاریخ سے پہلے رجسٹریشن مکمل نہ کیا گیا تو مستقبل میں قانونی اور انتظامی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
خسرو پاشا نے کہا کہ:
“ہمیں غفلت کی نیند سے بیدار ہونا ہوگا۔ اپنی وقف جائیدادوں کی رجسٹریشن جلد مکمل کریں تاکہ بعد میں پشیمانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔”
UMEED پورٹل کیا ہے؟
UMEED پورٹل مرکزی حکومت کی ایک ڈیجیٹل پہل ہے جس کا مقصد ملک بھر میں تمام وقف املاک کا جامع ریکارڈ تیار کرنا ہے۔
یہ مہم وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے ساتھ شروع کی گئی ہے تاکہ غیر رجسٹرڈ جائیدادوں کو منظم کیا جا سکے۔
رجسٹریشن کے لیے درج ذیل املاک شامل ہیں:
- مساجد اور نماز گاہیں
- مدارس اور تعلیمی ادارے
- درگاہیں، خانقاہیں اور روحانی مراکز
- قبرستان اور دیگر مذہبی و خیراتی وقف جائیدادیں
رجسٹریشن میں سہولت اور ممکنہ توسیع
آن لائن رجسٹریشن میں مشکلات کے پیش نظر، تلنگانہ درگاہ ایسوسی ایشن نے ریاست بھر میں رضاکار نوجوانوں کی تربیت شروع کر دی ہے تاکہ وہ ٹرسٹیوں کو پورٹل پر رجسٹریشن میں مدد فراہم کر سکیں۔
اس کے علاوہ، ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی سے ملاقات کر کے درخواست کی ہے کہ وہ مرکزی حکومت سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی اپیل کریں۔
تاہم، ابھی تک کوئی باضابطہ توسیع نہیں دی گئی، اس لیے 5 دسمبر 2025 کو آخری تاریخ تصور کیا جا رہا ہے۔
وقف املاک کے تحفظ کی اہمیت
خسرو پاشا نے کہا کہ وقف املاک کا اندراج صرف ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ تحفظِ اوقاف کے لیے ناگزیر قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ادارے اس عمل میں تاخیر کریں گے تو مستقبل میں وقف اثاثوں کے ضیاع یا قبضوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
“مساجد، مدارس، درگاہوں اور قبرستانوں کی رجسٹریشن کو جلد مکمل کریں۔ یہ ہماری دینی، سماجی اور قانونی ذمہ داری ہے۔”
فوری عمل کی اپیل
کمیونٹی رہنماؤں نے تمام ٹرسٹیوں، منتظمین اور اوقاف کے نمائندوں پر زور دیا ہے کہ وہ تاخیر سے گریز کریں اور اپنے متعلقہ ضلعی وقف دفاتر یا تربیت یافتہ رضاکاروں سے رابطہ کر کے رجسٹریشن کا عمل مکمل کریں۔
تلنگانہ درگاہ ایسوسی ایشن نے اس مقصد کے لیے ریاست گیر آگاہی مہم شروع کی ہے تاکہ ہر ضلع میں یہ پیغام پہنچے کہ وقف املاک کی بروقت رجسٹریشن ہی ان کے تحفظ کی ضمانت ہے۔