دہلی

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصادم، جماعت اسلامی ہند کا اظہار تشویش

جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ بڑے پیمانے پر ہونے والے تصادم پر ہمیں گہری تشویش ہے۔

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ بڑے پیمانے پر ہونے والی تصادم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا کو جاری بیان میں جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ بڑے پیمانے پر ہونے والے تصادم پر ہمیں گہری تشویش ہے۔

متعلقہ خبریں
ایرانی فورسس اور افغان طالبان کے مابین تنازعہ
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
خواتین تحفظات قانون میں مسلم اور اوبی سی خواتین کیلئے کوٹہ مختص کیا جائے:جماعت اسلامی ہند
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی

 یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ موجودہ کشیدگی تشدد کا نتیجہ فلسطینیوں کے خلاف انتہائی دائیں بازو کی نیتن یاہو حکومت کی طرف سے شروع کی گئی اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے جس میں اب تک بچوں سمیت سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر قبضے اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی وجہ سےحالات سنگین ہورہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو اسرائیل کے اس ظالمانہ روش پر کنٹرول کرتے ہوئے یہودی بستیوں کی توسیع کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔

ہم عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو ان واقعات کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف غیر متناسب جنگ شروع کرنے کے بہانے استعمال کرنے سے روکے۔

جماعت اسلامی ہند گاندھی جی کے اس مشہور قول پر یقین رکھتی ہے جو ہندوستان کی قدیم پالیسی کی بنیاد رہی ہے کہ ‘فلسطین فلسطینیوں کا ہے جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے۔

‘‘ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ حکومت ہند فلسطینیوں کی حمایت کرے، فلسطینیوں کی اپنی ریاست قائم کرنے میں مدد کرے اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کرے۔”