تلنگانہ

ملازمین کو 20 فیصد عبوری راحت دینے کانگریس کا مطالبہ ,نئی پی آر سی کی تشکیل کا خیرمقدم :وکرامارکہ

بھٹی وکرامارکہ نے سرکاری ملازمین اور پنشنرس کے لئے نئے پی آر سی کی تشکیل کا خیرمقدم کیا تاہم انہوں نے ملازمین کو 5 فیصد عبوری راحت کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے 20 فیصد عبوری راحت دینے اور زیرالتواء تین ڈی ایل اے اور دو ڈی اے کو فوری جاری کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔

حیدرآباد: کانگریس لیجسلیٹر پارٹی قائد بھٹی وکرامارکہ نے سرکاری ملازمین اور پنشنرس کے لئے نئے پی آر سی کی تشکیل کا خیرمقدم کیا تاہم انہوں نے ملازمین کو 5 فیصد عبوری راحت کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے 20 فیصد عبوری راحت دینے اور زیرالتواء تین ڈی ایل اے اور دو ڈی اے کو فوری جاری کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
کانگریس دور حکومت میں ورنگل کی ترقی نظر انداز: کے سی آر
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی

اپنے ایک صحافتی بیان میں بھٹی وکرامارکہ نے گزشتہ ایک سال سے زیرالتواء میڈیکل بلز کو فوری جاری کرنے کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا۔

پی آر سی کی عمل آوری سے متعلق حکومت کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکہ نے کہا کہ عموماً پی آر سی کی میعاد کے ختم ہونے سے 6 ماہ قبل کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کرنا چاہئے۔ تاہم پی آر سی کی معیاد ختم ہونے کے 3 ماہ بعد نئی پی آر سی کی تشکیل سے ملازمین کے ساتھ حکومت کے رویہ کا اظہار ہوتا ہے۔

کیونکہ اب الیکشن قریب ہیں اس لئے نئی پی آر سی کی تشکیل کا چیف کو خیال آیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں دولت مند ریاست ہونے کا چیف منسٹر کے سی آر دعویٰ کرتے ہیں تاہم ملازمین کو صرف 5 فیصد عبوری راحت کا اعلان مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے 2.75 لاکھ ٹیچرس اور 2 لاکھ پنشنرس کو عبوری راحت ملنا چاہئے۔