دہلی

امیت شاہ کے خلاف کانگریس کی جئے باپو‘جئے بھیم مہم شروع

آر ایس ایس کس طرح امبیڈکر کی توہین کررہی ہیں اور دستور کی نفی کررہی ہیں۔ 3 جنوری سے شروع اس مہم کا اختتام 26 جنوری کو مدھیہ پردیش کے مہو میں زبردست ریالی کی شکل میں عمل میں آئے گا۔ اس مقام پر امبیڈکر کی پیدائش ہوئی تھی۔

نئی دہلی: کانگریس نے ہندوستانی دستور کے معمار امبیڈکر کی ”توہین“ پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کے مطالبہ پر زور دینے کے لئے جئے باپو‘ جئے بھیم‘ جئے سمویدھان مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ کانگریس قائد پون کھیڑا نے کہا کہ اس مہم کے تحت پارٹی قائدین ہر ضلع میں ’چوپال‘ منعقد کریں گے اور عوام کو بتائیں گے کہ بی جے پی۔

متعلقہ خبریں
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی جانب سے موضع اُودنڈا پور منڈل تانڈور میں “تعلیمِ بالغان و بالغات”کا آغاز
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی

 آر ایس ایس کس طرح امبیڈکر کی توہین کررہی ہیں اور دستور کی نفی کررہی ہیں۔ 3 جنوری سے شروع اس مہم کا اختتام 26 جنوری کو مدھیہ پردیش کے مہو میں زبردست ریالی کی شکل میں عمل میں آئے گا۔ اس مقام پر امبیڈکر کی پیدائش ہوئی تھی۔

 انہوں نے کہا کہ 26 جنوری 2025 تا 26 جنوری 2026 سمویدھان بچاؤ راشٹریہ پدیاترا نکالی جائے گی جس کے تحت ملک کے سارے مواضعات اور ٹاؤنس کا احاطہ ہوگا۔ اتحاد اور سماجی انصاف کا مضبوط پیام دیا جائے گا۔ پون کھیڑا نے میڈیا سے کہا کہ ہم اپنا مطالبہ دُہراتے ہیں کہ وزیر داخلہ امیت شاہ کو برطرف کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میک اَپ آرٹسٹس قومی رہنماؤں کی جگہ نہیں لے سکتے۔

 قومی رہنماؤں کی ملک کے لئے شاندار خدمات ہیں۔ ان لوگوں نے ملک کی تاریخ میں اپنا مقام بنایا ہے۔ مہاتما گاندھی‘ نہرو اور امبیڈکر جیسے عظیم قائدین کی جگہ کوئی اور نہیں لے سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہم کا مقصد دیش کی جنتا کو بتانا ہے کہ بی جے پی کس طرح امبیڈکر کی توہین کررہی ہے۔

گزشتہ برس 17 دسمبر کو راجیہ سبھا میں دستور پر بحث کے جواب میں امیت شاہ نے کانگریس کی طرف سے باربار امبیڈکر کا نام لینے پر برہمی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ امبیڈکر‘ امبیڈکر‘ امبیڈکر‘ امبیڈکر کہنا فیشن بن گیا ہے۔

اتنی مرتبہ ان لوگوں نے اگر بھگوان کا نام لیا ہوتا تو انہیں سورگ (جنت) مل جاتی۔ پون کھیڑا نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ وزیر داخلہ معافی مانگیں گے اور وزیراعظم اس معاملہ میں مداخلت کریں گے لیکن وزیراعظم مودی نے وزیر داخلہ کی تائید کی اور اس طرح وہ امبیڈکرجی کی توہین میں حصہ دار بن گئے۔