حیدرآباد

جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں کانگریس کی کامیابی یقینی، نوین یادو 23 ہزار سے زائد ووٹوں سے آگے

ایگزٹ پولز کے مطابق کانگریس کے نشست جیتنے کے امکانات پہلے ہی مضبوط بتائے گئے تھے، جن میں کانگریس کے لیے 46–48 فیصد ووٹ اور بی آر ایس کے لیے 41–42 فیصد ووٹ ہونے کا امکان دکھایا گیا تھا، جبکہ بی جے پی کو 6–8 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر بتایا گیا تھا۔

جوبلی ہلز ضمنی انتخاب 2025 کے نتائج کے لیے ووٹوں کی گنتی جمعہ 14 نومبر کی صبح 8 بجے شروع ہوئی، اور ابتدائی نو راؤنڈز میں کانگریس نے 23 ہزار سے زائد ووٹوں کی مضبوط برتری حاصل کر لی ہے۔ یوسف گوڑہ کے کوٹلہ وجیا بھاسکر ریڈی اسٹیڈیم میں سخت سیکورٹی کے درمیان گنتی کا عمل جاری ہے، جہاں الیکشن حکام کی جانب سے 42 ٹیبلز قائم کیے گئے ہیں اور مکمل عمل 10 راؤنڈز میں مکمل ہوگا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

آٹھویں راؤنڈ کے اختتام کے فوراً بعد ہی گاندھی بھون اور یوسف گوڑہ میں کانگریس قائدین نے کامیابی کا جشن شروع کر دیا۔ چیف الیکٹورل آفیسر سی سدھارتھن ریڈی کے مطابق حلقے میں 48.49 فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی۔ مجموعی طور پر 1,94,631 ووٹ ڈالے گئے جن میں 99,771 مرد، 94,855 خواتین اور 5 دیگر شامل ہیں، جبکہ 101 پوسٹل بیلٹ بھی گنے جا رہے ہیں۔

حلقے میں ووٹروں کی کل تعداد 4,01,365 ہے، جن میں 2,08,561 مرد، 1,92,779 خواتین اور 25 دیگر شامل ہیں۔ 85 سال سے زائد عمر کے بزرگ اور معذور افراد میں سے 103 نے پوسٹل بیلٹ کے لیے درخواست دی تھی جن میں سے 101 نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

ضمنی انتخاب میں 58 امیدوار میدان میں ہیں۔ یہ ضمنی انتخاب بی آر ایس کے موجودہ ایم ایل اے مگنتی گوپیناتھ کے انتقال کے باعث منعقد کیا جا رہا ہے۔ ایگزٹ پولز کے مطابق کانگریس کے نشست جیتنے کے امکانات پہلے ہی مضبوط بتائے گئے تھے، جن میں کانگریس کے لیے 46–48 فیصد ووٹ اور بی آر ایس کے لیے 41–42 فیصد ووٹ ہونے کا امکان دکھایا گیا تھا، جبکہ بی جے پی کو 6–8 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر بتایا گیا تھا۔

بی آر ایس نے اس بار گوپیناتھ کی اہلیہ سنیہا کو امیدوار بنایا ہے، جبکہ کانگریس کی جانب سے نوین یادو میدان میں ہیں۔ بی جے پی نے ایک بار پھر لنکالا دیپک ریڈی کو ٹکٹ دیا ہے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس بار اے آئی ایم آئی ایم نے اسد الدین اویسی کی قیادت میں کانگریس امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا تھا، جس سے انتخابی ماحول میں مزید دلچسپی پیدا ہوئی۔