کرناٹک

کرناٹک میں کانگریس کو اکثریت نہیں ملے گی: بومئی

بومئی نے کہا کہ،”اس کے دو معنی ہیں۔ پہلا، انہیں (کانگریس) اکثریت نہیں ملے گی، اس لیے وہ دوسری پارٹیوں سے بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور دوسرا، انہیں اپنے ایم ایل ایز پر بھروسہ نہیں ہے۔“

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے جمعہ کو کہا کہ کانگریس اپنے امیدواروں کو بلا رہی ہے اور دوسری پارٹیوں سے بات کر رہی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو اکثریت نہیں مل رہی ہے اور اسے اپنے امیدواروں پر بھی اعتماد نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم
چیف منسٹر ریونت ریڈی بدمعاش بی جے پی ایم پی ای راجندر کا الزام
شرح نمو 2.4 ٹریلین ڈالر نشانہ کی تکمیل، عوام سے تجاویز طلب: چیف منسٹر نائیڈؤ
شطرنج کھلاڑیوں ڈی ہریکا اور ارجن کو چیف منسٹر کی تہنیت

مسٹر بومئی نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ،”اس کے دو معنی ہیں۔ پہلا، انہیں (کانگریس) اکثریت نہیں ملے گی، اس لیے وہ دوسری پارٹیوں سے بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور دوسرا، انہیں اپنے ایم ایل ایز پر بھروسہ نہیں ہے۔“

ریاست میں اگلی حکومت بنانے کے لیے جیتنے والے امیدواروں کو خریدنے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ’آپریشن کمل‘سے بچنے کے لیے کانگریس اپنے امیدواروں کو بلانے اور بنگلورو میں ریزورٹس کی بکنگ کرنے کے متعلق ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اپنے امیدواروں پر بھروسہ نہیں ہے۔

زیادہ تر ایگزٹ پول میں کرناٹک اسمبلی انتخابات میں عدم واضح مینڈیٹ کی پیشن گوئی کے بعد کانگریس نے اپنے امیدواروں کو بنگلورو بلایا ہے۔ غورطلب ہے کہ 1952 کے اسمبلی انتخابات کے بعد سے کرناٹک میں اب تک سب سے زیادہ 73.19 فیصد ووٹ درج کئے گئے۔

مخلوط حکومت بنانے کے لیے جنتا دل (سیکولر) کے ساتھ انتخابات کے بعد اتحاد کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پرمسٹر بومئی نے کہا کہ ابھی تک ایسا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ بی جے پی کو کافی اکثریت مل رہی ہے۔

کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار کے 141 سیٹیں حاصل کرنے کے دعوے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر بومئی نے کہا، ”ٹھیک ہے، انہیں کل تک 141 سے خوش رہنے دیں۔ حقیقت سامنے آ جائے گی۔“

یہ پوچھے جانے پر کہ پارٹی کے انتخابات جیتنے کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے کا چہرہ کون ہوگا، انہوں نے کہا، ”دیکھتے ہیں۔ یہ لیجسلیچر پارٹی اور پارلیمانی بورڈ کے اجلاسوں میں طے کیا جائے گا۔“

جے ڈی (ایس) کے ساتھ انتخابات کے بعد کے اتحاد پر ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ”میں نے ابھی دیکھا کہ (مسٹر ایچ ڈی) کمارسوامی نے کہا کہ وہ کنگ میکر نہیں، بلکہ راجا بنیں گے۔ ہرکسی کو اپنا اندازہ لگانے کا حق ہے۔“

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ بدھ کی شام کو مکمل ہوا،جس میں ریاست میں 73.19 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ انتخابی عہدیداروں نے جمعرات کو حتمی اعداد و شمار شیئر کرتے ہوئے اسے ایک ریکارڈ بتایا۔

a3w
a3w