محمد سراج اور ٹریوس ہیڈ کے درمیان تنازعہ ، دونوں کھلاڑیوں کو سزا دیئے جانے کا امکان
متعدد رپورٹس کے مطابق پیر کو ہونے والی ڈسپلنری سماعت کے بعد سراج اور ہیڈ کو قصوروار قرار دیا گیا۔ تاہم، ان کے اچھے سابقہ ریکارڈ کی وجہ سے دونوں پر ممکنہ طور پر صرف جرمانہ یا سرزنش کی جائے گی، معطلی کا امکان نہیں ہے۔
ایڈلیڈ: ہندوستانی فاسٹ بولر محمد سراج اور آسٹریلوی بیٹر ٹریوس ہیڈ کو دن رات ٹیسٹ کے دوران زبانی جھگڑے پر آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا ہے، اور ان دونوں کو سزا دیے جانے کا امکان ہے۔
متعدد رپورٹس کے مطابق پیر کو ہونے والی ڈسپلنری سماعت کے بعد سراج اور ہیڈ کو قصوروار قرار دیا گیا۔ تاہم، ان کے اچھے سابقہ ریکارڈ کی وجہ سے دونوں پر ممکنہ طور پر صرف جرمانہ یا سرزنش کی جائے گی، معطلی کا امکان نہیں ہے۔
یہ واقعہ میچ کے دوسرے دن پیش آیا، جس میں آسٹریلیا نے اتوار کو 10 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ ٹریوس ہیڈ نے 141 گیندوں پر 140 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی، جس کے بعد سراج نے انہیں بولڈ کیا اور زبانی جھڑپ کے بعد جارحانہ انداز میں انہیں رخصت کیا۔ اس واقعہ کے بعد ایڈلیڈ کے تماشائیوں نے سراج کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹریوس ہیڈ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے صرف سراج کو "ویل بولڈ” کہا تھا اور اس پر سراج کے ردعمل سے مایوسی ہوئی۔ تاہم، محمد سراج نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈ نے انہیں گالی دی تھی۔
"میں نے صرف وکٹ کا جشن منایا، اور انہوں نے مجھے گالی دی۔ آپ نے یہ ٹی وی پر بھی دیکھا ہوگا۔ میں نے شروع میں کچھ نہیں کہا، وہی پہلے بولے تھے۔ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا جھوٹ ہے کہ انہوں نے صرف ’ویل بولڈ‘ کہا تھا۔ جو انہوں نے کہا، وہ سب کے سامنے ہے۔”
دوسری طرف، ٹریوس ہیڈ نے بھی واقعے میں اپنی غلطی تسلیم کی اور کہا: "اس واقعے سے پہلے کوئی تنازع نہیں تھا، لیکن مجھے لگا کہ میرا ردعمل شاید تھوڑا زیادہ تھا، اور یہی وجہ ہے کہ میں نے جو کیا اس پر مایوس ہوں۔”
یہ تنازع کرکٹ کے میدان میں کھلاڑیوں کے رویے کے بارے میں ایک بار پھر بحث چھیڑ رہا ہے۔ آئی سی سی جلد ہی دونوں کھلاڑیوں کے خلاف فیصلہ سنائے گا۔