دہلی

حلال پروڈکٹس فر وخت کرنے پر اسٹار بکس کے بائیکاٹ کی مہم

ہندؤں کی ایک غیر سیاسی تنظیم ہندو جن جاگرتی سمیتی (ایچ جے ایس) نے ملک بھر میں ’اسٹار بکس‘ کے بائیکاٹ کی اپیل کی۔

حیدرآباد: ہندؤں کی ایک غیر سیاسی تنظیم ہندو جن جاگرتی سمیتی (ایچ جے ایس) نے ملک بھر میں ’اسٹار بکس‘ کے بائیکاٹ کی اپیل کی۔

ایچ جے ایس نے اپنے والنٹیرس کو اسٹار بکس کے اوٹ لیٹس کو بھیجا اور ویڈیوز بنائے جن میں انٹرنیشنل چین کے سیلز مین یہ کہتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ وہ صرف حلال گوشت استعمال کرتے ہیں۔

ایچ جے ایس کے ترجمان رمیش شنڈے نے کہا کہ کوئی بھی ادارہ جو حلال اشیاء فروخت کرتا ہے اس کو ایک اسلامی ادارہ سے صداقتنامہ حاصل کرنا پڑتا ہے۔ یہ فنڈس مشتبہ مقاصد کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔

شنڈے نے کہا کہ کسی بھی صورت میں یہ نامناسب ہے کہ غیر مسلموں پر حلال گوشت کا لزوم عائد کیا جائے۔ ایچ جے ایس گزشتہ کئی مہینوں سے حلال اقتصادیت کے خلاف مہم چلارہی ہے۔

اس کے بعد سوشل میڈیا پلاٹ فام ’ایکس‘ سابقہ ٹوئٹر پر حلال صداقتنامہ کو اقتصادی جہاد سے موسوم کرتے ہوئے ’بائیکاٹ اسٹار بکس‘ کا ٹرینڈ شروع کیا گیا۔ بھارت میں ٹاٹا کنزیوم پروڈکٹس لمیٹیڈ کی اس میں 50 فیصد شراکت داری ہے۔

سوشل میڈیا پلاٹ فام پر مختلف ویڈیوز بھی گشت ہورہے ہیں جن میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ بھارت میں ہر ہفتہ 4 لاکھ صارفین اس سے استفادہ کرتے ہیں گزشتہ مالی سال میں ایک ہزار کروڑ روپے کی نقد فروختگی ہوئی ہے۔یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ حلال صداقتنامہ حاصل کرنے کے لئے خطیر رقم صرف کی جاتی ہے۔

یہ تاثر دئیے جانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ہندؤں کو صرف حلال گوشت کھانے پر مجبور کیا جارہا ہے اور یہ استدلال پیش کیا جارہا ہے کہ مسلمان صرف 15 فیصد ہیں اور وہ صرف حلال پروڈکٹس ہی استعمال کرتے ہیں جب کہ 85 فیصد غیر مسلم ہیں اگر انہیں بھی حلال پروڈکٹس استعمال کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

ایک صارف نے اپنے پوسٹر میں لکھا کہ حلال ناقابل برداشت ہے۔خاموش اکثریت پر اقلیتوں کی ڈکٹیٹرشپ ہے۔

a3w
a3w