قومی

شیئربازار میں تباہی، سرمایہ کاروں کا زبردست نقصان

دنیا کی سب سے طاقتور امریکی معیشت کے ایک بار پھر کساد بازاری کی زد میں آنے کے اندیشہ کے پیش نظر مقامی سطح پر چوطرفہ فروخت کے دباؤ میں آج شیئر بازار میں تباہی آگئی۔

ممبئی: دنیا کی سب سے طاقتور امریکی معیشت کے ایک بار پھر کساد بازاری کی زد میں آنے کے اندیشہ کے پیش نظر مقامی سطح پر چوطرفہ فروخت کے دباؤ میں آج شیئر بازار میں تباہی آگئی۔

بی ایس ای کا 30 شیئروں والا حساس انڈیکس سینسیکس دوپہر 12 بجے تک 2379.51 پوائنٹس یعنی 2.94 فیصد گر کر 78602.44 پر آگیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج 681.15 پوائنٹس یعنی 2.76 فیصد گر کر 24036.55 پوائنٹس پر رہا۔

اس کے علاوہ بی ایس ای کی درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص بھی بھاری فروخت کا شکار ہو گئے۔ اس کی وجہ سے مڈ کیپ 3.69 فیصد گر کر 45,916.80 پوائنٹس اور اسمال کیپ 4.01 فیصد گر کر 52,439.25 پوائنٹس پر آگیا۔

ابتدائی تجارت میں سینسیکس 2394 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 78,588.19 پوائنٹس پر کھلا لیکن خریداری کے کچھ وقت کے بعد یہ 79,780.61 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

تاہم، بعد میں ہونے والی فروخت کی وجہ سے، یہ دوپہر 12 بجے سے پہلے 78,295.86 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ اسی طرح نفٹی بھی 415 پوائنٹس گرنے کے بعد 24,302.85 پوائنٹس پر کھلا، اابھی تک یہ 24,350.05 پوائنٹس کی اونچائی پر اور 23,893.70 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر رہا۔

پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں ہونے والی تباہی کی وجہ سے بامبے اسٹاک ایکسچینج میں درج تمام کمپنیوں کے مارکیٹ کیپ میں 10.24 لاکھ کروڑ روپے کی ریکارڈ گراوٹ درج کی گئی ہے، جس کے بعد یہ 446.92 لاکھ کروڑ روپے پر آ گیا ہے۔

وہیں اگر ہم جمعہ کی بات کریں تو اس دن سرمایہ کاروں کو 4.56 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔ بلیو چپ اسٹاک میں، ٹاٹا موٹرز، ٹاٹا اسٹیل، ایم اینڈ ایم، ماروتی اور جے ایس ڈبلیو اسٹیل جیسی کمپنیاں سب سے زیادہ متاثر ہوئیں، جس میں 6 فیصد تک گراوٹ درج کی گئی۔