بیٹے کی چاہت میں باپ حیوان بن گیا، ایک سالہ بیٹی کو زہریلا بَسکٹ کھلا دیا
کھوائی ڈسٹرکٹ اسپتال سے بچی کو ریاستی دارالحکومت اگر تلہ کے جی بی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ موت کی اصل وجہ جاننے کے لئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔
اگر تلہ (تریپورہ) — تریپورہ کے ضلع کھوائی میں ایک نہایت دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ریاستی نیم فوجی فورس تریپورہ اسٹیٹ رائفلز (TSR) کے ایک جوان پر الزام ہے کہ اُس نے اپنی ایک سالہ بیٹی کو زہر دے کر قتل کردیا۔ ملزم بیٹی کی پیدائش پر ناخوش تھا اور بیٹے کی خواہش رکھتا تھا۔ واقعہ کے بعد ریاست میں شدید غم و غصہ پھیل گیا ہے۔
یہ افسوسناک سانحہ جمعہ کی رات کھوائی کے بیہلاباری علاقہ میں پیش آیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا اور عدالت نے اُسے تین دن کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔
مقتولہ کی والدہ مِتالی دیب بَرما نے الزام لگایا کہ اُن کے شوہر رتھِندر دیب برما (10 ویں بٹالین TSR میں تعینات) بیٹے کی پیدائش کے لئے دباؤ ڈالتے تھے اور دو بیٹیوں کی وجہ سے ناراض رہتے تھے۔ اس بنیاد پر وہ بیوی کو مسلسل ہراساں کرتا اور مارپیٹ بھی کرتا تھا۔ مِتالی کے مطابق، اُس نے یہ جرم "بسکٹ خریدنے” کے بہانے انجام دیا۔
"ہم اپنی بہن کے گھر بیہلاباری گئے تھے۔ میرا شوہر رَتھِندر، میری چھوٹی بیٹی سُہانی کو اور بہن کے بیٹے کو بَسکٹ دلانے قریبی دکان پر لے گیا۔ کچھ دیر بعد میری بہن نے دیکھا کہ بچی کو الٹیاں اور شدید دست لگ گئے، ساتھ ہی اُس کے منہ سے کسی دوا یا کیمیکل کی تیز بُو آرہی تھی۔ میں نے شوہر سے پوچھا کہ بچی کو کیا کھلایا ہے، تو اُس نے انکار کیا۔ جب بچی کو اسپتال لے گئے تو وہ دم توڑ چکی تھی۔ میں صدمہ میں اپنے بال نوچ رہی تھی کہ اُس نے مجھے تھپڑ مار دیا۔”
کھوائی ڈسٹرکٹ اسپتال سے بچی کو ریاستی دارالحکومت اگر تلہ کے جی بی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ موت کی اصل وجہ جاننے کے لئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔
جی بی اسپتال میں موجود کچھ افراد نے جب ملزم کو پہچانا تو ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ مشتعل لوگوں نے اُس کا گھیراؤ کیا، تاہم پولیس نے فوری مداخلت کر کے ہجوم کو قابو میں کیا اور سخت حفاظتی انتظامات کے تحت اُسے تھانے منتقل کر دیا۔
غم سے نڈھال ماں مِتالی دیب برما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا:
"وہ وردی میں رہ کر بھی درندہ نکلا۔ اپنی ہی بیٹی کو مار دیا۔ میں اُس کے لئے سزائے موت کا مطالبہ کرتی ہوں۔”
پولیس کے مطابق، رَتھِندر دیب برما کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔